|

وقتِ اشاعت :   March 8 – 2017

ڈیرہ مراد جمالی : بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ سردار اختر جان مینگل نے کہاکہ عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے خلاف عوام دوست قوتوں کو ملکر عوامی طاقت سے مضبوط اتحاد بنانے کی ضرورت ہے تاکہ بلوچ قوم کے نام پر دھوکہ دہی کرکے اقتدار میں پہنچنے والوں کا راستہ روکا جا سکے بلوچستان کی عوام بیدار ہو چکی ہے وہ اپنے سیاہ سفید کی پہچان کر چکے ہیں بلوچستان کی عوام کی پسماندگی دیکھ کر رونا آتا ہے تعلیمی ادارے محکمہ صحت کے مراکز بیٹھک خانے بنے ہوئے ہیں تعلیمی ایمرجنسی کو پیٹ کی ایمرجنسی بنا دیا گیا ہے تحصیل تمبو ڈیرہ مراد جمالی میں مختلف اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر عبدالولی کاکڑ سابق سینیٹر ثناء بلوچ میر عبدالروف بلوچ میر محمد اسماعیل مینگل میر عبدالغفور مینگل غلام مصطفی مینگل کامریڈ غلام علی بلوچ سمیت دیگر عہدیدار کارکن بھی موجود تھے سردار اختر جان مینگل نے کہاکہ بلوچستان کی پسماندگی دور کرنے حق حاکمیت کے حصول کیلئے پیٹ پر پتھر اور کرپشن لوٹ کو ترک کرکے تجوریوں کو تالے لگانے کی ضرورت ہے اور کہاکہ بلوچستان کی عوام کو حقوق دیئے بغیر ترقی ناممکن ہے جب تک لوٹنے والے طاقتور کے خلاف آواز بلند نہیں کی جائے اس وقت تک کمزور لٹتارہے گا سردار اختر جان مینگل نے کہاکہ بی این پی کے کارکن ورکروں پر بھاری زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ عوام میں شعور آگاہی کو پید اکرنے کیلئے گلی محلوں میں پارٹی کے پیغام کو عام کرنے اور یونٹ سازی پر زور دینے کی اشد ضرورت ہے تمام پارٹی ورکروں ہمدردوں کے نام الیکشن فہرستوں میں شامل کرنے کے ساتھ ساتھ قومی شناختی کارڈ بنائے جائیں تاکہ عوام کی طاقت سے خفیہ قوتوں کو شکست سے دوچار کیا جاسکے ۔دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سرداراخترجان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان کا ہرضلع خون آلود ہے جب بھی حق مانگتے ہیں تو غداری کے الزامات لگائے جاتے ہیں بلوچستان میں قبریں آباد ہونے لگے ہیں بلوچستان کے حقوق پر کسی بھی صورت خاموش نہیں رہیں گے بلوچستان سے پچھلے 70سالوں سے زیادتی ہو رہی ہے ، اب یہ سر زمین حق مانگ رہا ہے ہم سے تو ملکر حق ادا کریں ان خیا لات کا اظہاربی این پی کے سربراہ اخترمینگل نے درگاہ فیض سلطان باہو کے گادی نشین پیر سید خالد سلطان اور ، سکندر سلطان کے چائے پارٹی میں شرکت کے موقع پر سردار اختر جان مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور سندھ بزرگوں، ولیوں، کی دھرتی ہے آج مجھے خوشی محصوس ہورہی ہے کہ میں کسی بزرگ کے دربار پر آیا ہوں انہوں نے کہا کہ ہمیں اقلیت میں تبدیل کیا جارہا ہے ہم اپنے حق مانگتے ہیں تو ہمیں غدار کہا جا رہا ہے ، چھلنی شدہ لاشیں مل ر ہی ہیں کئی خاتون بیوہ ہو گئے کئی بچے یتیم ہو گئے ایک سازش کے تحت مذہب ،قومیت ، قبیلوں اور خاندانوں میں لڑایا جا رہا ہے اب ہم اسکول کا سوچیں یا یتیم خانے بنانے کا کہیں صحت کا کہیں یا بے واہ خانے بنائیں ، یا ہم قبروں کی چار دیواریوں کے بارے میں سوچیں حق کی بات کرتے ہیں تو غداری کا نام دیا جا تا ہے ، انہوں نے کہا اب ہم پر فرض بنتا ہے کہ اس سر زمین کا حق ادا کریں آپس میں ایک ہو کر اس سرزمین کو بچائیں ، سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ ووٹ بلوچستان سے مذہب کے نام پر لیتے ہیں یا اور نام سے لیتے ہیں لیکن بولی کسی اور کی بولتے ہیں ، ان کو بلوچستان کے حق میں بات کرنی چاہئے ، اس سے قبل سابق سنیٹر ثناء بلوچ ، سکندر سلطان ، پیر خالد سلطان ، اور عبدالرحمان لہڑی نے خطاب کرتے ہوئے سردار اخترجان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ واحد لیڈ ر ہیں جو بلوچستان کے حقوق کی بات کرتے ہیں ، سردار اختر جان مینگل نے الیکٹرونک میڈیا سے بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میرا ان سے بائیکاٹ ہے ، سند ھی چینل کا مشکور ہوں اگر وہ میری خبر یں چلاتے ہیں تو باقیوں سے میرا بائیکاٹ ہے بعد ازاں بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے آج اوستہ محمد میں سابق وزیرا علیٰ و رکن صوبائی اسمبلی میر جان محمد خان جمالی کے اعشائے میں شریک ہوئے اس عشائے میں رکن قومی اسمبلی عبدالروف بلوچ سابق سنیٹر ثناء بلوچ، ایم پی اے میر طارق خان مگسی میر عبدالرحیم خان رند،غلام مصطفی خان رند، صاحبزادہ سکندر سلطان ، صاحبزادہ خالد سلطان ، حاجی شبیر خان عمرانی ، اور دیگر معتبرین موجود تھے ، میر جان محمد خا ن جمالی نے سردار اختر جان مینگل سے بلوچی حال احوال لیا، اور انہوں اپنے علا قے میں آمد پر خوش آمدید کہا اور سردار اختر جان مینگل نے ان کا شکریہ ادا کیا ، سردار اختر جان مینگل نے لوگوں سے گھل مل گئے اور پنڈال میں سب سے ملے اور ان کا شکریہ ادا کیا ۔