اوتھل: ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اوتھل کے ڈاکٹروں کی نا اہلی اور عدم توجہی ۔ پانی کی ٹینکی میں ڈوبنے والے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) لسبیلہ کے کمسن بیٹے کو مردہ کرار دے کر ورثاء کے حوالے کر دیا ۔ غسل اور کفن کے بعد بچہ حرکت کرنے لگا تین گھنٹے بعد کراچی منتقل ۔ نجی ہسپتال میں جان کی بازی ہار گیا ۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کی صبح ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) لسبیلہ طارق جاوید مینگل کا کمسن بیٹا محمد بن طارق مینگل گھر میں کھیل رہا تھا کہ گھر کی انڈر گراؤنڈ ٹینکی میں گر گیا جسے فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اوتھل پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انتہائی غفلت ، نا اہلی اور بے توجہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بچے کو مردہ قرار دے دیا جس بنا پر ADC(جنرل) لسبیلہ اپنے بیٹے کو گھر لے آئے جہاں پر اسے غسل اور کفن دیا گیا ۔ ADC(جنرل)کے بیٹے کی وفات کی خبر سن کر ڈپٹی کمشنر لسبیلہ سید ذولفقار علی شاہ ہاشمی سمیت تمام ضلعی آفیسران ، چیئرمین ضلع کونسل لسبیلہ غلام اکبر شیخ ، چیئرمین میونسپل کمیٹی اوتھل سردار رسول بخش برہ ، ایس ایس پی لسبیلہ محمد انور کھیتران ، اسسٹنٹ کمشنر بیلہ یونس سنجرانی، ڈی ایچ او ڈاکٹر غلام فاروق ہوت، ڈائریکٹر فشریز ظفر عزیز زہری ، تحصیلدار اوتھل عبدالجلیل کھوسہ، سیکریٹری منظور حسین بلوچ، اسپورٹس آفیسر محمد یوسف بلوچ ، اے ڈی ایل جی عبدالعزیز زہری، ڈاکٹر عبدالحکیم لاسی اور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات انکی رہائش گاہ پہنچ گئے بعد ازاں تقریباََ 12بجے کے قریب کمسن بچے کی پھوپھی ماہر امراض اطفال کراچی سے بھتیجے کی وفات کی خبر سن کر اوتھل پہنچی اور بچے کو دیکھ کر چیک اپ کیا تو بچے کی سانس چل رہی تھی جسے فوری طور پر آکسیجن لگا کر کراچی آغا خان ہسپتال لے جایا گیا جہاں پر کافی دیر ہونے کے سبب کمسن محمد بن طارق مینگل زندگی کی بازی ہا ر گیا اور اپنے خالق حقیقی سے جا ملا ۔ جسے واپس اوتھل لایا گیا اسکے بعد لاش کو آبائی علاقے خضدار لے جایا گیا ۔ عوامی حلقوں نے ڈاکٹروں کی غفلت اور نا اہلی پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ ایسے نا اہل ڈاکٹروں کے کلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔