کوئٹہ: کوئٹہ کے علاقے وحدت کالونی سے نامعلوم مسلح افراد نے بلوچستان کے سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن عبداللہ جان کو ڈرائیور سمیت اغواء کرلیا۔ بعد ازاں ڈرائیور کو کچھ فاصلے پر چھوڑ کر سیکریٹری کو اپنے ہمراہ لے گئے ۔پولیس نے ایک اغواء کار کا خاکہ جاری کرتے ہوئے عوام سے مدد کی اپیل کردی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے عبداللہ جان کے اغواء کے واقعہ پرافسوس کااظہار کرتے ہوئے آئی جی پولیس بلوچستان سے رپورٹ طلب کرلی ۔سیکریٹریٹ آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن اور سیکریٹریٹ اسٹاف نے حکومت کو چوبیس گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس دوران مغوی کو بازیاب نہ کرایا گیا تو سیکریٹریٹ میں جزوی یا پھر مکمل طور پر کام بند کردیا جائیگا۔ پولیس کے مطابق اغواء کا واقعہ بدھ کی صبح پونے دس بجے کوئٹہ کے تھانہ بروری کی حدود میں وحدت کالونی تیسرے اسٹاپ پر بنیادی مرکز صحت کے قریب پیش آیا ۔ سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن عبداللہ جان ڈرائیور کے ہمراہ اپنی سرکاری کرولا کار نمبر QAY1237برنگ سفید میں وحدت کالونی میں واقع اپنے گھر سے ملحقہ گلی سے جونہی نکلے تو پہلے سے گھات لگائے مسلح افراد نے انہیں اغواء کرلیا۔ اغواء کاروں کی تعداد تین بتائی جاتی ہے جنہوں نے سیکریٹری کو گاڑی سے اتارنے کی کوشش کی ۔دروازہ بند ہونے کی وجہ سے اغواء کاروں نے پستول کے بٹ سے شیشہ توڑا اور عبداللہ جان کو ڈرائیور محمد یعقوب سمیت گاڑی سے اتار کر اپنی گاڑی میں زبردستی بٹھایا اور عقبی راستے سے سبزل روڈ کی طرف لے گئے ۔ اغواء کاروں نے ڈرائیور محمد یعقوب کو تشدد کے بعد سبزل روڈ پر قبرستان کے قریب گاڑی سے پھینک کر فرار ہوگئے جبکہ سیکریٹری کو اپنے ہمراہ لے گئے۔ ڈرائیور محمد یعقوب نے بتایا کہ اغواء کاروں کی تعداد تین تھی اور وہ سفید رنگ کی ٹیوٹا وٹزکار میں سوار تھے ۔ ان کے پاس پستول تھا ۔ اغواء کرنے کے بعد ملزمان نے انہیں کچھ فاصلے پر تشدد کے بعد چھوڑ دیا جبکہ سیکریٹری کے دونوں موبائل فون بھی گاڑی سے باہر پھینک دیئے ۔ پولیس کو اغواء کے واقعہ کی اطلاع مغوی کے صاحبزادے عتیق اللہ اور ان کے بھائی نے دی جس کے فوری بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے شہرکے داخلی و خارجی راستوں پر ناکہ بندی کرکے سخت چیکنگ کا حکم دیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز گورایا، ایس ایس پی انویسٹی گیشن و آپریشن ڈاکٹر زاہد اور دیگر اعلیٰ پولیس اور ایف سی حکام جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ۔ جبکہ تفتیشی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کئے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن و آپریشن ڈاکٹر زاہد کے مطابق سیکریٹری کی گاڑی کے دروازے اور دیگر حصوں پر انگھوٹے نشانات حاصل کرلئے ہیں ۔ تفتیشی ٹیموں نے دیگر شواہد بھی اکٹھے کرلئے ۔ مختلف پہلوؤں پر تفتیش کی جارہی ہے۔ جبکہ اغواء کاروں کی گرفتاری کیلئے شہر کے داخلی و خارجی راستوں کی ناکہ بندی کردی گئی ہے۔ گاڑیوں کی سخت چیکنگ کی جارہی ہے جبکہ ملزمان کی گرفتاری بھی چھاپے مارہے جارہے ہیں۔ مغوی کو بحفاظت بازیاب کرانے کیلئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ دریں اثناء پولیس نے عینی شاہدین کی مدد سے ایک اغواء کار کا خاکہ تیار کرلیا ۔ پولیس نے خاکہ پبلک کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ملزم کی نشاندہی میں مدد کریں تاکہ مغوی کی بحفاظت بازیابی یقینی بنائی جاسکے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن بلوچستان عبداللہ جان کے اغواء پر تشویش کااظہار کیا اور انسپکٹرجنرل پولیس احسن محبوب سے واقعہ سے متعلق رپورٹ طلب کرلی اور مغوی کی باحفاظت بازیابی یقینی بنانی کی ہدایت کی۔یاد رہے کہ عبداللہ جان سیکرٹری اطلاعات ،تعلیم ودیگر عہدوں پر بھی خدمات انجام دیتے رہے ہیں ۔ان کے اہلخانہ کاکہناہے کہ ان کی کسی کے ساتھ کوئی رنجش نہیں ہے ۔دریں اثناء بلوچستان سول سیکرٹر یٹ کے رہنماؤں نے سیکر ٹری ہا ئر ایجوکیشن عبداللہ جان کے اغواء پر شد ید احتجا ج اور رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت سیکر ٹری لیول کے آفسران تک کے تحفظ میں نا کا م ہوچکی ہے ،حکومت اور سکیورٹی ادارے تمام وسا ئل بروئے کار لا تے ہوئے سیکر ٹری ہا ئر ایجوکیشن عبدا للہ جان کو فوری طور پر با زیاب کروائیں اگلے 24گھنٹے میں بازیاب نہ ہونے کی صورت میں سیکر ٹریٹ کے تمام ملازمین احتجا جاً وفتری امور کا مکمل کا بائیکا ٹ کریں گے۔بلوچستان سول سیکر ٹریٹ آفیسرز و یلفےئر ایسو سی ایشن کے صدر اور ڈائر یکٹر جنرل لیویز بلوچستان صالح محمد ناصر اور بلوچستان سیکر ٹریٹ سٹاف ایسو سی ایشن کے صدرامیر حمزہ محمد شہی نے دیگر رہنما ؤں کے ہمراہ سول سیکر ٹریٹ کے سکندر جما لی آڈیٹوریم میں ہنگامی پریس کانفر نس کر تے ہوئے کہا کہ سیکر ٹری ہا ئر ایجوکیشن عبدا للہ جان ایک سنےئر اور اچھی شہرت کے حامل ایما ندار افسر ہیں جن کے اغواء سے بلوچستان سول سیکر ٹر یٹ کے تمام ملازمین میں شدید غم و غصہ پا یا جاتاہے حکومت اپنے شہریوں کے تحفظ میں نا کام نظر آرہی ہے اس سے قبل بھی دو سیکشن آفسران جنت علی اوقر منظور شاہ کو اغواء برائے تاوان کیا گیا تھا یہ تما م واقعات گراؤنڈ انتظامیہ کی نا کا می کا ثبوت ہیں انہوں نے کہا کہ سیکر ٹر ی عبداللہ جان کے اغواء پر کسی بھی ادارے کی ناکامی کا الزام دینے کے بجائے ہمارا مطالبہ ہے کہ تمام ادارے مل کر تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے ان کی باحفاظت بازیابی کے لئے اقدامات کریں انہوں نے کہا کہ آپریشن ضر ب عضب ،ردالفساد کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں لیکن اگر حکومت سیکر ٹری لیول کے آفیسر کے تحفظ میں بھی نا کا م ہے تو اس سے اندازہ لگا یا جا سکتا ہے کہ غریب عوام کے تحفظ کے لئے کیا اقدامات ہونگے ،ایک سوال کے جواب میں صالح نا صر نے کہا کہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ عبد الرازاق چیمہ نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ خود عبداللہ جان کی بازیابی کے لئے جاری آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں اور انہیں کچھ مثبت ممکنہ لوکشنز بھی ملی ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ عبداللہ جان کو بحفاظت بازیاب کروا لیا جائے گا لیکن اگر 24گھنٹوں میں ایسا نہیں ہوتا تو سول سیکرٹریٹ کے تما م ملازمین احتجا ج پر مجبور ہونگے اور بطور احتجا ج دفتر ی امور کا مکمل بائیکاٹ کا حق بھی محفوظ رکھتے ہیں جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکا م پر عائد ہوگی ،ادھروزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے سیکریٹری ہائر ایجوکیشن عبداللہ جان کے اغواء کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور آئی جی پولیس سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ نے آئی جی پولیس کو ہدایت کی ہے کہ پولیس اور تمام متعلقہ ادارے مغوی سیکریٹری کی جلد از جلد بحفاظت بازیابی کے لیے مربوط اور موثر کاروائی کریں اور انہیں اس حوالے سے مسلسل آگاہ رکھا جائے، وزیراعلیٰ نے مغوی سیکریٹری کے خاندان سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا ہے کہ عبداللہ جان کی بحفاظت بازیابی کے لیے حکومت کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی،گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے صوبائی سیکرٹری ہائر ایجوکیشن عبداللہ جان کے اغواء کے واقعہ پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ وہ صوبائی سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کی باحفاظت بازیابی کو یقینی بنانے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لاتے ہوئے بھرپور اقدامات کریں اور واقعہ میں ملوث ملزمان کو جلدازجلد گرفتارکرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ۔ دریں اثناء مختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں کی جانب سے کوئٹہ کے علاقے وحدت کالونی سے نامعلوم افراد کے ہاتھوں اغواء ہونے والے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن عبداللہ جان کے اغواء کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مغوی کی فوری بازیابی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کامطالبہ کیا ہے، تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع ، اے این پی کے پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی اور رشید خان ناصر نے سیکرٹری ہائیر ایجو کیشن عبداللہ جان کی اغواء کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں حکومتی وزراء خود اس بارے اعتراف کر چکے ہیں کہ صوبے اور خاص کر کوئٹہ میں امن وامان کی صورتحال نہ ہونے کے برابر ہے حکومت سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن عبداللہ جان کو فوری طور پر بازیاب کرائیں ، پشتونخواملی عوامی پارٹی کے بیان میں صوبے کے سیکرٹری کالجز وہائیر ایجوکیشن عبداللہ جان کے اغواء کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے سیکورٹی کے ذمہ دارحکومتی اداروں اور ایجنسیوں کی واضح ناکامی قرار دیا ہے ۔ اور ان اداروں وایجنسیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنی آئینی وقانونی ذمہ داریوں کو پوری کرتے ہوئے صوبے کے مغوی اعلیٰ افیسر کو فی الفور بازیاب کرکے اغواء کاروں کیخلاف قانونی کارروائی کریں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ کے ہر شاہراہ اور چوک پر ایف سی ودیگر سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹوں کے باوجود گزشتہ روز دن دہاڑے بروری روڈ سے صوبے کے اعلیٰ افیسر سیکرٹری تعلیم کے اغواء کاناروا واقعہ رونماء ہوا جس سے ایک بار یہ واضح ہوا ہے کہ ایف سی اوردیگر سیکورٹی فورسز شریف شہریوں وعوام اور مسافروں کو تنگ وہراساں کرنے اور ان کی تذلیل کی کارروائیوں میں مصروف ہے جبکہ اغواء برائے تاوان اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث عناصر بڑی آسانی سے اغواء اور دیگر جرائم کا ارتکاب کرتے رہے ہیں، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صوبائی بیان میں سیکرٹری ہائیرایجوکیشن عبداللہ جان کے اغواء کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ حکومت بلوچستان مغوی کی بازیابی کو یقینی بنانے کیلئے فوری طورپراقدامات کرے ۔یہاں جاری ہونیوالے بیان میں کہاگیاکہ انڈرسیکرٹری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ عتیق اللہ خان کے والد اور سیکرٹری ہائیرایجوکیشن عبداللہ جان کے اغواء سے حکومتی نااہلی ثابت ہوئی ہے ،بیان میں کہاگیاکہ حکومت بلوچستان عوام اوردیگر کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے بیان میں وزیراعلیٰ بلوچستان اور دیگر اعلیٰ حکام سے مغوی عبداللہ جان کی فوری اورباحفاظت بازیابی کو یقینی بنانے کامطالبہ کیاگیااورکہاگیاکہ اگر مغوی کو فوری طور پربازیاب نہیں کرایاگیا تو احتجاج کی راہ اپنائینگے ،پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے ترجمان نے کوئٹہ سے سیکرٹری ایجوکیشن کالجز عبداللہ جان کے اغواء کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے ۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں دن دیہاڑے سیکرٹری ایجوکیشن کالجز عبداللہ جان کا اغواء حکومتی نا اہلی و ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے ۔ترجمان نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کہ سیکرٹری ایجوکیشن کالجز کو فوری طور پر بازیاب کرکے ملزمان کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایایا جائے۔