کوئٹہ: الیکشن کمیشن نے بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 7 زیارت سنجاوی پر 26 مارچ کو ہونیوالے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں حلقہ کا دورہ کرکے اپنی جماعت کے امیدوار کے حق میں مہم چلانے پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے ایک سینیٹر، ایک صوبائی وزیر، ایک مشیر اور دو ارکان صوبائی اسمبلی کو اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری کردیئے۔ تفصیل کے مطابق ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر سبی اور ریٹرنگ آفیسر پی بی 7 زیارت محمد احسن نے صوبائی صدرسینیٹر عثمان خان کاکڑ،صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال، وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیربرائے حیوانات و جنگلی حیات عبیداللہ بابت، ارکان صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے، مجید خان اچکزئی کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 48گھنٹوں میں تحریری جواب طلب کیا ہے۔ بصورت دیگر آئین پاکستان کے دفعہ 204 اور ریپریزینٹیشن آف پیوپل ایکٹ 1974 کے سیکشن 103اے کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سینیٹرزاور ارکان اسمبلی نے پی بی 7 زیارت سنجاوی کے ضمنی انتخابات میں حکومتی جماعت پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے امیدوار سردار حبیب الرحمان دمڑ کے حق میں نہ صرف مہم چلائی بلکہ جلسوں سے بھی خطاب کیا۔ یہ اقدام الیکشن کمیشن آف پاکستان کے جاری کردہ کوڈ آف کنڈکٹ کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے قواعد و ضوابط کے مطابق وفاقی و صوبائی وزراء، سینیٹرز، مشیر اور ارکان قومی وصوبائی اسمبلی انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد متعلقہ حلقے اور پولنگ اسٹیشن کا دورہ کرسکتا ہے اور نہ ہی وہاں کیلئے کوئی اسکیموں کا اعلان سکتا ہے۔ عبدالرحیم زیارتوال کو پندرہ مارچ جبکہ باقی چاروں کو سترہ مارچ کو نوٹسز جاری کیا گیا۔