|

وقتِ اشاعت :   March 21 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ میں نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت کے دوران مسلسل غیر حاضری پر مرکزی ملزم سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل کا وکالت نامہ مسترد کردیا۔ نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جناب جسٹس جمال خان مندوخیل اور جناب جسٹس ظہیرالدین کاکڑ پرمشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔ مقدمے میں نامزد سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ ایڈووکیٹ، سابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب شیرپاؤ کے وکیل ذیشان چیمہ ایڈووکیٹ، سابق صوبائی وزیر داخلہ شعیب نوشیروانی فاروق لانگو ایڈووکیٹ، مدعی مقدمہ جمیل اکبر بگٹی کے وکیل سہیل راجپوت ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ ایڈووکیٹ نے وکالت نامہ پیش کرنا چاہا تاہم عدالت نے پرویز مشرف کی جانب سے کیس کی پیروی کرنے والے وکیل اختر شاہ کوسننے سے انکار کر دیا۔ جسٹس جمال مندو خیل نے اختر شاہ ایڈووکیٹ سے مخاطب ہوکر کہا کہ آپ کون ہیں ہم آپ کو نہیں سننا چاہتے۔ آپ نے جو بھی دستاویزات جمع کروانی ہے درست فورم پر دیں اس کے بعد اس کو دیکھیں گے۔اختر شاہ ایڈووکیٹ نے بتایا کہ وہ دبئی میں پرویز مشرف سے ملاقات کر کےآئے ہیں وہ آنے کو تیار ہیں۔عدالت میں پرویز شرف کوسیکورٹی فراہم کرنے کی درخواست بھی دے رہا ہوں۔ نواب بگٹی کے بیٹے نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی کے وکیل سہیل راجپوت ایڈووکیٹ نے عدالت سے کہا کہ کہ مرکزی ملزم جان بوجھ کر وقت ضائع کر رہے ہیں۔عدالت نے کہا کہ دوسرے فریق کو سنے بغیر کوئی فیصلہ نہیں دے سکتے۔ سہیل راجپوت ایڈووکیٹ نے کہا کہ پرویز مشر ف کی جائیداد ضبطگی کا حکم دیا جائے اورانٹرپول کے ذریعے ان کو واپس لایا جائے۔ عدالت نے کیس کی سماعت24اپریل تک ملتوی کر دی۔