|

وقتِ اشاعت :   March 22 – 2017

کوئٹہ : اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر اشرف محمود وتھرا نے ملک بھر میں فنانشل اسکیم کاآغاز کوئٹہ سے کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ ہنرمند خواتین کو قرضوں کی فراہمی کے حوالے سے سکیم کا بھی آغاز کیاجائیگا ،بلوچستان بینک سے متعلق تجاویز وزیراعلیٰ بلوچستان کو دی ہے بلکہ مختلف کمرشل بینکوں کی 70نئی برانچیں کھولی جائینگی ،ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان کی دور دراز علاقوں میں برانچ لیس موبائل ڈیجیٹل بینکنگ سسٹم کومضبوط کیاجائے ،افغانستان کے ساتھ ہمارے کریڈیٹ چینل کا کوئی مسئلہ نہیں ،ایران کے مرکزی بینک کے ساتھ بہت جلد معاہدہ کرنے جارہے ہیں جس سے دونوں ممالک کے ایکسپورٹرز کو رقوم کی ترسیل اور وصولی میں آسانی ہوگی ،اس وقت انٹرمارکیٹ انٹرسٹ ریٹ اور پالیسی ریٹ 50سالہ کم ترین سطح پر ہے ،گوادر کی ماہی گیروں کیلئے قرضوں کی فراہمی کے مسئلے پر غور کیاجائیگا ،کمرشل بینکس عوام کی فلاح وبہبود سمیت شہروں کی خوبصورتی کیلئے بھی کام کرنے کے پابند ہونگے ،بلوچستان میں صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کو قرضوں کی فراہمی پر کوئی پابندی نہیں ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔اشرف محمود وتھرا کاکہناتھاکہ تمام بینکوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسران کو ہدایات کی گئی ہے کہ وہ بینکنگ سروسز کریڈیٹ اور لوننگ میں تیزی لانے کیلئے اقدامات اٹھائے تاکہ بلوچستان میں کاروبار کو فروغ ملے ،انہوں نے کہاکہ 45فیزز پر مشتمل تین سالہ پلان مرتب کیاجارہاہے تاکہ صوبے بھر میں برانچ لیس بینکوں کی مدد سے لوگ ڈیجیٹل موبائل فون کے ذریعے بینک سروسز سے استفادہ حاصل کرسکے ،اس سے لوگوں کو ملازمتوں کے بھی مواقع میسر آئینگے ،انہوں نے کہاکہ چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹریز کے صدر حاجی عبدالودود اچکزئی اور دیگر کی جانب سے جن مسائل کی نشاندہی کی گئی اور جو تجاویز دئیے گئے ان پر عملدرآمد کیلئے فوری ہدایات اور احکامات جاری کردئیے گئے ہیں ،تمام بینکوں نے کوئٹہ اور صوبے کے دیگر اضلاع میں 70نئے برانچز کھولنے کافیصلہ کیاہے جس سے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئینگے ،انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری اور سیکرٹری خزانہ سے بھی ان کی حکومتی سطح کے مسائل تفصیلی بات چیت ہوئی ہے بلکہ گورنر بلوچستان کے ساتھ بھی امن وامان کے بہتر ہوتے حالات اور سی پیک منصوبوں کے پیش نظر بینکنگ سرگرمیاں تیز کرنے اور اس سلسلے میں اقدامات کے حوالے سے تفصیلی ملاقات کی گئی ہے ،انہوں نے کہاکہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمیددرانی کے ساتھ بھی انہوں نے اپنی ٹیم کے ہمراہ ملاقات کی ہے ،انہوں نے کہاکہ بہت جلد ملک بھر میں فنانشل مہم کا آغاز کیاجارہاہے جس کاافتتاح کوئٹہ سے ہوگا ،انہوں نے کہاکہ ہنر مند خواتین کو کاروبار کیلئے بینک آسان اقساط پرقرضوں کی فراہمی ممکن بنائیگی ،اس سلسلے میں کمر شل بینکوں کی ہچکچاہٹ ختم کرنے کیلئے مرکزی بینک ان کے ساتھ رسک شیئرنگ کریگی یعنی ایک حصہ مرکزی بینک انہیں خود دیگا تاکہ صوبے میں لائیواسٹاک اور دیگر کوترقی ملے اورخواتین معاشی طور پر خوشحال ہو اور وہ اپنے آپ پر انحصار کرے ،انہوں نے کہاکہ صحافت سے وابستہ افراد کو بھی تربیت دینے کیلئے کوئٹہ میں سیمینارکاانعقاد کیاجائیگا ،بلوچستان بینک سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں ان کی وزیراعلیٰ بلوچستان کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے اورانہوں نے پروجیکٹ سائز ،ڈیزائن اورفیزبیلٹی بارے انہیں تجاویز بھی دی ہے انہوں نے کہاکہ چھوٹی آبادیوں میں بینک کا قیام منافع بخش نہیں ہوسکتا اس لئے وہاں برانچ لیس بینکنگ ڈیجیٹل سسٹم متعارف کررہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ وزیراعظم یوتھ لون سکیم کے تحت قرضوں کی رقوم وصول کرنے میں شکایات سے دو چار نوجوانوں کے مسئلے کے حوالے سے آڈٹ ٹیم مرتب کی گئی ہے جو معاملے کو دیکھ رہی ہے ،ان کاکہناتھاکہ مذکورہ اسکیم میں 50فیصد حصہ خواتین کا ہے جو استعمال نہیں ہوا ،خواتین میں اس سلسلے میں شعور وآگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے ،انہوں نے کہاکہ جن 70برانچز کے قیام کااعلان کیاگیاہے ان میں سے بہت کم کوئٹہ میں کھولے جائینگے ،انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ افغانستان کے ساتھ ہمار ا کریڈیٹ چینل کا کوئی مسئلہ نہیں بلکہ افغان جمہوری حکومت کے شروع سے آج تک ہم نے فریش ایبل اور نان فریش ایبل اشیاء پر رعایت دے رکھی ہے جس سے واپس لینے پر بھی غور کیاجارہاہے کیونکہ اب افغانستان میں بینکنگ سسٹم مضبوط ہے جبکہ ایران کے مرکزی بینک کے ساتھ اسٹیٹ بینک بہت جلد ایک معاہدے پر دستخط کریگی جس سے دونوں ممالک کے ایکسپورٹرز کے مشکلات میں کمی آئیگی ،انہوں نے کہاکہ گزشتہ 4سالوں سے پاکستانی روپے کی قدر مستحکم ہے