|

وقتِ اشاعت :   March 28 – 2017

لورالائی : جے یوآئی کے مرکزی رہنماء رکن قومی اسمبلی مولانا محمد خان شیرانی ،بلو چستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع ، ایم پی اے حاجی عبدالمالک کاکڑ، سابق وزراء حاجی عین اللہ شمس ، مولانا فیض اللہ ، مولوی عبدالعزیز ، سابق سینٹر ڈاکٹر اسماعیل بلیدی ،سابق صوبائی وزیر حاجی محمد نواز کاکڑ،مولانا محمد عالم ، حافظ سراج الدین نے مدرسہ مفتاح العلوم میں جلسہ دستار بندی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اپنے منافقانہ پالیسوں کے ذریعے امت مسلمہ کو تقسیم اور آپس میں لڑانے کی سازش کررہا ہے انہوں نے کہا کہ امریکہ دینا میں اپنی بالادستی قائم کرنے کیلئے لڑاؤ اور حکومت کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہے مسلم دینا کے وسائل پر قبضہ بھی امریکی پالیسی کی ایک بہت بڑی چال ہے انہوں نے کہاکہ اللہ تعالی نے ہمیں فہم و فراست اور دماغ دیاہے ہمیں اسکا صیح استعمال کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ امریکہ پوری دینا کو فتح کرنا چاہتا ہے انہوں نے کہا کہ جنگ اسلام پشتونوں مسلمانوں عربوں سمیت کسی کی بھی ضرورت نہیں ہے انہوں نے کہا کہ امن ہماری ضرورت ہے ہم لاشوں کی سیاست نہیں کرتے یہ امریکہ کی شاہد ضرورت ہو انہوں نے کہا کہ ہمیں تمام زبانوں پر عبور حاصل کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ علماء کو موجودہ حالات اور واقعات کا بہتر مشاہدہ کرنا چاہیے اسلام کو صیح معنوں میں سمجھ کر تما م انسانوں تک پھنچانا چاہیے انہوں نے کہا کہ دینی و عصری طلباء کو متحد ہوکر قرآن و سنت و جدید علوم کے حصول کیلئے اپنی زندگی وقف کرنی چاہیے اسکے بغیر جدید دینا کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا انہوں نے کہا کہ روس اور چائنا اپنی آزدانہ پالیسوں کی وجہ سے آج آزداو خو د مختیار ہیں ہماری تمام پالیساں امریکہ کے تابع ہیں انہوں نے کہا کہ اسلام امن و آشتی کا درس دیتا ہے اور انسانی جانوں کا سب سے بڑا محافظ ہے انہوں نے کہا کہ واقعات اور مسائل سے بخوبی آگاہی کا حامل مفتی ہی فتوی جاری کرنے کا حق رکھتا ہے اسکے بغیر فتوی جاری کرنے کا حق کسی کو نہیں ہے انہوں نے کہا کہ علماء کو اپنے ادروں میں تخلیقی اور تحقیقی سرگرمیوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ علما ء کو قرآن و سنت کی روشنی میں انسانیت کی رہنمائی کرنی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی زندگی اللہ تعالی کے بتائے گئے احکام کے مطابق گزارنی چاہیے ہماری جان و مال اللہ تعالی کی امانت ہے اسکی باز پرس ہم سے اللہ تعالی ضرور کرے گا انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ ادارے امن و حدت بھائی چارے علم کے فروغ میں بنیادی کردار ادا کررہے ہیں ۔ مغربی دینا کی ایک سازش کے تحت مدارس اور مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیکر بے بنیاد پروپیگنڈ ہ کررہا ہے جسکا ہم نے ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا ۔