|

وقتِ اشاعت :   March 29 – 2017

کوئٹہ: حکمران جماعت پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی7زیارت پر ہونیوالے ضمنی انتخابات میں اپوزیشن جماعت پر دھاندلی کا الزام کردیا۔پارٹی رہنماؤں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ زیارت اور سنجاوی ک آٹھ پولنگ سٹیشنوں کے تھیلے کھول کر دھاندلی کی تحقیقات کرائی جائے۔بلوچستان اسمبلی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین اور پشتونخوامیپ کے رہنماء عبدالمجید خان اچکزئی نے پارٹی کے امیدوار سردار حبیب الرحمان دمڑ کے ہمراہ کوئٹہ میں مشترکہ پریس پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہا کہ پی بی7زیارت کے ضمنی انتخاب میں پشتونخوا میپ کے امیدوار کو منصوبے کے تحت ہرایا گیا ۔ضمنی انتخابات میں نادرا، ایف سی اور الیکشن کمشنر نے فریق کا کردار ادا کیا اور اسٹیبلشمنٹ نے مذہبی جماعت کے امیدوار کو کامیاب کرانے کیلئے نتائج تبدیل کئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ زیارت اور سنجاوی کے آٹھ پولنگ اسٹیشنز ہیلتھ سینٹر احمدون، حوالدار مڈل سکول گوگی، مڈل سکول سسنک منہ، گورنمنٹ مڈل سکول زڑ گئی، ریگوڑہ (زنانہ) شیرین پولنگ اسٹیشن نمبر49، پئی اسٹیشن نمبر55,54، تاندہ سلام شیخ مل اسٹیشن نمبر47کے بیلٹ پیپرز کے تھیلے کھول کر تحقیقات کی جائیں۔نادرا کے ذریعے ویری فیکشن کیا جائے اور نتائج آنے تک سرکاری نتیجہ کا اعلان نہ کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ مذہبی جماعت کے امیدوار کو دھاندلی سے کامیاب کراکر اسٹیبلشمنٹ اور خفیہ ایجنسیوں نے اشارہ دیدیا ہے 2018ء کے انتخابات میں بھی یہی عمل دہرائیں گے۔ مجید خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ریٹرنگ آفیسر کی جانب سے جانبدار عملہ کی تعیناتی کیا گیا ۔ حلقے میں بڑے پیمانے پر جعلی شناختی کارڈ کے ذڑیعے ووٹ استعمال کئے گئے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین مجید خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ صوبے میں کرپشن کے ایسے ایسے کیسز ہیں کہ لوگ مشتاق رئیسانی کو بھول جائیں گے۔ تربت میں ڈیڑھ کلو میٹر سڑک پر58کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔ موسیٰ خیل میں ایک سڑک کیلئے بیس ارب روپے جاری کئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ سابق چیف سیکریٹری بھی کرپشن میں ملوث رہے ۔