|

وقتِ اشاعت :   March 30 – 2017

لورالائی : بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر و جے یوآئی کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالواسع صوبائی نائب امیر ایم این اے مولانا امیر زمان ایم این اے مولانا آغا محمد مولانا غوث الدین مولانا داد خان مولوی صادق خوستی مولان آاغا جان مولانا عمر مولانا عبدالمتین ٓحافظ سراج الدین و دیگر نے مدرسہ دارلعلوم اسلامیہ اور جامعہ فرقانیہ میں دستار بندی کے جلسوں سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ دینی مدارس اسلام کے تحفظ اور دفاع کیلئے بنیادی کردار ادا کر رہے ہیں مدارس کیخلاف بڑنے والے ہاتھ توڑ دینگے انہوں نے کہا کہاسلام امن دوستی کا درس دیتا ہے ہم پر دہشت گردی کا الزام لگانے والے خود دہشت گرد ہیں انہوں نے کہا کہ دینی مدارس نہ ہو تے تو اسلام ہم تک نہیں پہنچ سکتا تھا انہوں نے کہا کہ برصغیر سے بر طانوی سامراج کو نکالنے میں دیو بند کا کردار تاریخ میں ہمیشہ سنہری الفاظوں میں یاد رکھا جائیگا انہو ں نے کہا کہ علماء نے قومی اسمبلی میں حقوق نسواں کے نام نہاد اور مغربی تہذیب لانے کیلئے پیش کردہ بل کی مخالفت کی اور بل مسترد کر دیا انہوں نے کہا کہ سندہ حکومت کا پندرہ سال سے کم عمر کے بچوں کے ایمان نہ لانے کے غیر اسلامی بل کی بھی مخالفت کی انہو ں نے کہا کہ صوبائی حکومت تاریخ کی ناکام ترین حکومت ثابت ہوئی ترقیاتی منصوبے صرف کاغذوں کی حد تک ہیں امن و امان اغواء برائے تاوان سے ہر طبقہ پریشان اور عدم تحفظ کا شکار ہیں انہوں نے کہا کہ قوم پرستوں نے نہ تو پشتونستان بنایا اور نہ ہی پشتونوں کی کوئی حالت بدلی کرپشن کمیشن کرنے والوں سے آئندہ الیکشن میں حساب عوام ضرور مانگے گے انہوں نے کہا کہ علماء کا این اَر او میں کوئی نام شامل نہیں تھا ہم سیاست کو تجارت کے بجائے عبادت سمجھتے ہیں انہو ں نے کہا کہ علماء نے تہتر کا آئین بنایا آج ملک توڑنے والے اور کرپشن میں ملوث سیاستدان ہم پر حکومت کر رہیں ہیں انہوں نے کہا کہ سات آٹھ اور نو اپریل کو صد سالہ عالمی اجتماع میں لاکھوں افراد شرکت کر ینگے اجتماع عام ملک کی سیاست میں تاریخی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہو گی نہوں نے کہا کہ جمعیت کی مقبولیت میں حلقہ پی بی سات کے عوام نے خلیل الرحمان دمڑ کو کامیاب کر کے اسکا ثبوت دیدیا انہوں نے کہا کہ عوام حالیہ مردم شماری میں بھر پور حصہ لیکر مہم کو کا میاب بنائیں انہوں نے کہا ماضی میں قوم پرست جماعت نے مردم شماری کا بائیکاٹ کر کے پشتونوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایاجسکا خمیازہ ہم آج تک بھگت رہے ہیں انہوں نے کہا کہعوام دو ہزار اٹھارہ کے الیکشن کی تیاریاں شروع کر دیں ۔