|

وقتِ اشاعت :   April 1 – 2017

کوئٹہ : بی این پی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ یہاں کے عوام کی حقوق کیلئے آواز بلند کرنے والے اور جدوجہد میں مصروف عمل حقیقی قیادت اور پارٹیوں کیلئے سیاسی جمہوری سوچ و فکر اور افکار کو بڑھانے کی ترز عمل پر مشکلات اور رکاوٹیں پیدا کرنے کی خاطر کرپٹ اورعوام میں غیر مقبول عناصر کو پروان چڑھایا گیا تاکہ عوام کی حقیقی مسائل اور ایشو پر عوام کی توجہ ہٹایا جاسکے اور اپنے استحصالی لوٹ اور کھسوٹ پر مبنی پالیسیوں کی راہ کو ہموار کیا جاسکے جس کے رد عمل میں آج بحرانوں اور معاشرے کو انارکیت کی طرف دھکیل دیا ہے حکمران ماضی کی غلطیوں پر گامزن آج بھی بلوچستانی عوام کو دیوار سے لگانے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے بلوچ پشتون اور محکوم اقوام نے ہمیشہ اپنے خلاف روا رکھے گئے ناروا پالیسیوں کو برداشت نہیں کیا اور طویل ترین جدوجہد قربانیوں کا سامنا کرتے ہوئے اپنے قومی تشخص تہذیب و تمدن بقاء و سلامتی کیلئے کبھی بھی اصولوں پر سودہ بازی نہیں کی بلوچستان کے باشعور عوام آنے والے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے متحدہ و منظم ہوکر اپنے تمام تر توانائیوں کو جدوجہد پر مرکوز رکھیں چونکہ جدوجہد کے بغیر ہم کسی بھی صورت میں اپنے بقاء اور سلامتی کو برقرار نہیں رکھ سکتے ہیں ان خیالات کا اظہار بی این پی ضلع کوئٹہ کے عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں کچلاک میں منعقدہ کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی رہنماء غلام نبی مری ، ضلعی نائب صدر میر غلام رسول مینگل ، لیبر سیکرٹری ڈاکٹر علی قمبرانی ، ملک عبدالمجید کاکڑ، احمد نواز بلوچ، محمد علی کاکڑ، جہانزیب کاکڑ نے خطاب کرتے ہوئے کیا جبکہ اس موقع پر اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ولی محمد اچکزئی نے سرانجام دیئے شکیل احمد بلوچ دوست محمد بلوچ، رضاجان ساسولی ، منظور احمد محمد شہی ،ملک اسد اللہ دمڑ، بریلائی کاکڑ،صادق خان کاکڑ سمیت پارٹی کے دیگر علاقائی عہدیداران بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ آج بلوچستانی عوام کو جو درپیش مسائل اور مشکلات ہیں ان کا تدراک منظم سیاسی اور جمہوری انداز میں حالات کا باریک بینی سے مقابلہ اور جدوجہد نہیں کی تو آنے والے استحصالی منصوبوں کے تنیجے میں بلوچ پشتون اور یہاں کے دیگر مقامی افراد کو اپنے سلامتی اور تشخص بچانے میں سنگین مسائل اور مشکلات کا سامناہوگا بی این پی ایک سیاسی جمہوری قوم وطن دوست جماعت کی حیثیت سے گذشتہ کئی سالوں سے استحصالی قوتوں کے ان ناروا منصوبوں کے خلاف برسرپیکار جاری مظالم کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے ہوکر جدوجہد میں مصروف عمل اور قربانیاں دیتے چلے آرہے ہیں ہمارے جدوجہد اور قربانیوں کا مقصد ہرگز اقتدار تک رسائی کا خوائش اور کوشش نہیں ہے چونکہ ہمارے اکابرین نے ہمیشہ جاری مظالم و ناانصافیوں کو اس لئے مقابلہ کیا کہ طاقت ور قوتیں واحق و اختیار حق حاکمیت تہذیب و تمدن اور بنیادی حقوق کی احترام کی خاطر تیار نہیں تھے اور ہمارے مسائل کو لوٹنے میں مصروف عمل ہے انہوں نے کہا کہ آج بھی اس جدید علم شعور کمپیوٹر ترقی و خوشحالی کے دور میں یہاں کے بلوچ پشتون عوام آج بھی بلوچستانی عوام زندگی کی تمام تر بنیادی ضروریات اور انسانی حقوق سے محروم ہیں قدرتی دولت سے مالا مال خطے کے حقیقی فرزندان ایک وقت کی نان شبینہ کا محتاج اور بوند بوند پانی کیلئے ترس رہے ہیں روزگار تجارت تعلیم صحت ، ودیگر ضرویات سے یہاں کے عوام ناواقف ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچ پشتون سیاسی اکابرین نے ہمیشہ بلوچ پشتون کے اتحاد اور بلوچستان کے قومی حقوق کی دفاع کیلئے مشترکہ طور پرجدوجہد کی خاطر آواز بلند کی اور کبھی بھی نبرآزمہ قوتوں کے سامنے سرخم تسلیم نہیں کیا کیونکہ یہ سرزمین کسی نے ہمیں خیرات کی صورت میں تحفے میں نہیں دیا بلکہ ہمارے اکابرین نے جدوجہد اور قربانیوں کی بدولت حاصل کی انہوں نے کہا کہ بی این پی مردم شماری اور میگا منصوبوں کی مخالف نہیں ۔