|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2017

چمن : چمن پاک افغان سرحدپر بائیو میٹرک سسٹم پر افغانستان جانے والے مقامی شہریوں کی چیکنگ کے دوران لوگوں کا ز یادہ رش ہونے کے باعث سیکورٹی فورسز اور لوگوں کے درمیان تلخ کلامی کے بعد سیکورٹی فورسز نے مسافروں اور تاجروں کوافغانستان جانے سے روک دیا جس پر وہاں پر موجود ہجوم نے سیکورٹی فورسزپرپتھراؤ شروع کیا سیکورٹی فورسز نے مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائر نگ اور آنسوگیس کی شیلنگ شروع کر دی جسکے نتیجے میں تین شہری زخمی ہوئے جس میں ایک شدید زخمی فضل ولد جمعہ خان کو کوئٹہ ریفر کردیا جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا ۔ جبکہ سیکورٹی ذرائع کے مطابق پتھراؤ سے سات سیکورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے واقعہ کے بعد پاک افغان سرحد ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بند کردیاگیا پاک افغان سرحد کے دونوں جانب ہزاروں لوگ پھنس گئے مشتعل ہجوم نے پاک افغان بین الاقوامی شاہراہ پر سخت احتجاج شروع کیا ہے پاک افغان سرحد پر سیکورٹی ہائی الرٹ کردیاگیا ۔ جس کے بعد تاجروں اور مسافروں نے بڑی تعداد میں مال روڈ پر ایف سی ہیڈ کوارٹر کے سامنے بین الاقوامی شاہراہ کو ہرقسم کی آمدروفت کیلئے بھی بند کردیا جس کو کھولنے کیلئے سیکورٹی فورسز نے لاٹھی چارج کرکے شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے واپس بحال کردیا اور مشتعل ہجوم کو منتشر کردیا بعد میں سیکورٹی فورسز نے 16 مشتعل مظاہرین کو گرفتار کرکے لیویز کے حوالے کردیا لیویز نے مشتعل مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کرکے لیویز جیل منتقل کردیا جبکہ سیکورٹی فورسز نے راستے سے پتھر ہٹاکر مسافروں کی آمدروفت کو واپس بحال کردیا ۔ دریں اثناء پاک افغان سرحد تنویر پکٹ کے قریب ایک نوجوان فائرنگ سے ہلاک ہوا لواحقین کے مطابق نوجوان احمد اللہ ولد یعقوب قوم نورزئی عمر بائیس سال سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہوا ہے جبکہ سیکورٹی فورسز نے اس واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیاہے ۔