|

وقتِ اشاعت :   April 5 – 2017

کوئٹہ : کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں میں جان بچانے والی اکثر ادویات کی قیمتوں میں پچاس سے سو فیصد اضافہ کردیا گیا۔ بعض ادویات مارکیٹ سے غائب کردی گئیں تاکہ مصنوعی قلت پیدا کرکے ان کی قیمتیں بڑھانے کا جواز پیدا کیا جاسکے کوئٹہ میں جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اچانک اضافہ ہوگیا ہے۔عارضہ قلب اور شوگر کی دوا سمیت بہت سی ادویات مارکیٹ سے غائب کردی گئیں تاکہ مصنوعی قلت کی آڑ میں ان کی قیمتوں میں بھی من مانا اضافہ کیا جاسکے مارکیٹ میں دستیاب کھانسی کے شربت کی قیمت میں راتوں رات سو فیصد اضافہ ہوگیا۔درد کم کرنے کی دوا کی قیمت 50 روپے سے بڑھا کر 120 روپے کر دی گئی ۔تاجروں نے ادویہ سازکمپنیوں کو مہنگائی کاذمہ دار ٹھہرایا ہے ایک سال کے اندر جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں 50 سے 100 فیصدتک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اینٹی بائیوٹک، بلڈ پریشر اوردل کے امراض کی ادویات بھی مہنگی ہوگئی ہیں شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جان بچانے والی ادویات کی ذخیرہ اندوزی اور دوائیاں مہنگی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔