|

وقتِ اشاعت :   April 5 – 2017

کوئٹہ: صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے سب سے بڑے سول سنڈیمن ہسپتال میں واقعہ کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونیوالے ٹراما سینٹر میں ڈاکٹر اور طبی عملے کی غیر حاضری کی وجہ سے مریضوں کو طبی سہولیات کے حصول میں شدید دشواری کا سامنا کر نا پڑھ رہا ہے کوئٹہ کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال کے واحد ٹراما سینٹر کی صورتحال میں بہتری نہ آ سکی پہلے سینٹر کی فعالیت کا مسئلہ رہا تو اب وہاں ڈاکٹر فرائض انجام دینے کو تیار نہیں کوئٹہ میں صحت اور علاج معالجے کی عدم دستیابی کے مسائل سے لگتا ہے کہ عوام کا مقدر بنے ہوئے ہیں، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ شہر میں صوبے کے سب سے بڑے سرکاری، صوبائی سنڈیمن ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں تین سال قبل کروڑوں روپے کی لاگت سے قائم ٹراما سینٹر کو گزشتہ سال فعال تو کیا گیامگر اس اہم اور ایمرجنسی سروسز کے حامل سینٹر میں تقریبا 50ڈاکٹروں اور تربیت یافتہ طبی عملے کی تعیناتی کے باوجود زیادہ تر غیر حاضر رہتے ہیں چیف سیکریٹری بلوچستان شعیب میر کے ٹراما سینٹر کے اچانک دورے کے موقع پر پتہ چلا کہ ایک خاتون ڈاکٹر کے سوا تمام ڈاکٹر غیرحاضر ہیں چیف سیکریٹری نے سینئرز سمیت ڈاکٹروں کی غیرحاضری پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو ان کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ٹراما سینٹر سے جاتے جاتے چیف سیکریٹری سینٹر کا حاضری رجسٹر بھی اپنے ہمراہ لے گئے، سینٹر کے ذرائع نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ چیف سیکریٹری کے دورے کے بعد کچھ ڈاکٹر تو ڈیوٹی پر حاضر ہوگئے لیکن نیورو سرجن سمیت چند سینئر ڈاکٹرز دوپہر تک بھی حاضر نہ ہوسکے تھے جس کی بنا پر ایمرجنسی میں مریضوں کو فوری طبی امداد کی فراہمی میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑاسول ہسپتال کے اندرونی ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز یا دیگر طبی عملے کی غیر حاضری کوئی نئی بات نہیں ہے، اس سے قبل بھی یہ معمول کی بات رہی ہے سانحہ 8اگست کی تحقیقات کرنے والے انکوائری ٹریبونل نے بھی اس صورتحال کا نوٹس لیا تھاٹریبونل کی کارروائی کے دوران اس بات کابھی انکشاف ہوا تھا کہ سول ہسپتال میں عملے کی حاضری ریکارڈ کرنے والی مشین ہی کو خراب کر دیا گیا تھا، تاکہ نہ مشین ہو اور نہ ہی عملے کو حاضری کے جھنجھٹ میں پڑنا پڑے، تاہم بعد میں ٹریبونل کے نوٹس لینے پر مشین کو فعال کر دیا گیاتھااس کے باوجود ڈاکٹروں اور عملے کی حاضری کا مسئلہ تا حال حل نہیں ہو سکا۔دریں اثناء چیف سیکرٹری بلوچستان شعیب میر نے پیرکے روز سنڈیمن صوبائی ہسپتال کے ٹراما سینٹر کا اچانک دورہ کیا چیف سیکرٹری نے ٹراما سنیٹر میں ڈاکٹروں اور طبی عملہ کی غیر حاضری پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری صحت کو غیر حاضر ڈاکٹروں اور طبی عملہ کے خلاف فوری طور پر کاروائی کرنے کی ہدایت کی۔ چیف سیکرٹری نے ٹراما سینٹر کے آپریشن تھیٹر، ایکسرے روم، ادویات کے سٹور، اور دیگر شعبوں کا معائنہ بھی کیا جبکہ انہوں نے وہاں زیر علاج مریضوں کی عیادت کرتے ہوئے ان کی خیریت اور انہیں فراہم کی جانے والی علاج و معالجہ کی سہولتوں کے بارے میں دریافت کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ہسپتال کے ایم ایس کو ہدایت کی کہ ٹراما سینٹر میں ڈاکٹروں اور طبی عملہ کی 24گھنٹے دستیابی اور ایمرجنسی کی صورتحال سے موثر طور پر نمٹنے کیلئے تمام انتظامات مکمل رکھے جائیں ۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ وہ وقتا فوقتا ٹراما سینٹر اور ہسپتال کے اچانک دورے جاری رکھیں گے۔