نیو یارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شام کے خلاف قرارداد پر ووٹنگ روس کی جانب سے ویٹو کی دھمکی کے باعث ملتوی ہو گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شام میں کیمیائی حملے کے خلاف امریکا، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے سلامتی کونسل میں قرارداد جمع کروائی گئی تھی جس میں کیمیائی حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا تاہم روس کی جانب سے ویٹو کی دھمکی کے باعث سلامتی کونسل میں شام کے صدر بشار الاسد کے خلاف قرارداد پر ووٹنگ پر ملتوی کر دی گئی۔
روسی وزارت خارجہ کا کا کہنا ہے کہ شام کے خلاف سلامتی کونسل میں قرارداد ناقابل قبول ہے، مسودے میں تبدیلی نہ کی گئی تو اسے ویٹو کر دیں گے۔ روس کی جانب سے ویٹو کی دھمکی کے باعث قرارداد پر دوبارہ رائے شماری آج ہونے کا امکان ہے۔ دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کا کہنا ہے کہ روس شامی صدر بشارالاسد کی حمایت سے متعلق دوبارہ غور کرے۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل شام کے صوبے ادلب میں کیمیائی حملے میں بچوں سمیت 72 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے جس کا ذمہ دار امریکا، برطانیہ، فرانس اور اقوام متحدہ نے شامی صدر کو قرار دیا تھا۔