کوئٹہ+تربت: ضلع کیچ میں مردم شماری کرنے والے ٹیم پر بم حملہ ایک سیوکرٹی اہلکار زخمی، آواران میں فائرنگ کے واقعے میں دو افراد جاں بحق ، خضدار اور تربت میں سیکورٹی فورسز نے بھاری مقدارمیں اسلحہ وگولہ بارود برآمد کر لیا ،سیکورٹی حکام کے مطابق ضلع کیچ کی تحصیل مند سے تقریباً پندرہ کلومیٹر دور پہاڑی علاقے ماہیر میں مردم شماری کا عملہ سیکورٹی حصار میں اپنے فرائض کی ادائیگی کیلئے جارہا تھا ۔ راستے میں نامعلوم افراد نے ایک کچے روٹ پر نامعلوم افراد کی جانب سے دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے قافلے پر حملہ کیاگیا۔ دھماکے کے نتیجے میں مردم شماری عملے کی حفاظت پر مامور ایف سی 54ونگ کا اہلکار سپاہی اہلکار زخمی ہوگیا۔ واقعہ کے بعد فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر ملامان کی تلاش شروع کردی جبکہ زخمی اہلکار کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔ زخمی الیاس کو پاؤں اور ٹخنے پر زخم آئے ہیں اور حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے،سیکورٹی حکام کے مطابق ضلع کیچ کے علاقے تمپ میں آسیا آباد اور نظر آباد میں سیکورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کیا گیا جس کے دوران دو کلاشنکوف بمعہ نو عدد میگزین اور170کارتوس،1عدد تیس بور رائفل بمعہ تین عدد میگزین اور29کارتوس،1عدد شارٹ گن بمعہ 44کارتوس،ایک دوربین، ایک سیٹلائٹ فون بمعہ دو عدد چارجر اور ایک گاڑی برآمد کرلی گئی۔ تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی، لیویز کے مطابق گزشتہ روز خضدار کی تحصیل وڈھ میں کوئٹہ کراچی شاہراہ پر شہداء چیک پوسٹ پر لیویز فورس نے ایک مشتبہ دس ویلر ٹرک کو روکا تو اس پر لوڈ پانی کے ٹینک سے بھاری مقدار میں دھماکا خیز برآمد ہوا۔ لیویز نے ڈرائیور وڈھ کے رہائشی محمد علی کو گرفتار کرکے مزید کارروائی شروع کردی۔ برآمد شدہ دھماکا خیز مواد میں 130عدد پرائما کارڈ کے رول جو 50کلو والے 54عدد تھیلوں میں رکھے گئے تھے اور86سیفٹی فیوز رول شامل ہیں۔ لیویز کے مطابق ٹرک کراچی کی طرف جارہا تھا،آوران میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ادھر رکن صوبائی اسمبلی اور ق لیگ کے رہنماء قدوس نے کہا ہے کہ مشکے کے ایک گاؤں کھندری میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے دو افراد کو قتل کیا، فائرنگ میں خواتین اور بچے زخمی بھی ہوئے ،ڈی سی او آواران نے دو افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ۔