سعودی عرب کے نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ ملک کے دارالحکومت ریاض کے مضافات میں ایک تفریحی شہر قائم کیا جائے گا۔
اس’شہر’ کو سال 2022 میں کھولنے کا ارادہ ہے اور یہ سعودی حکومت کے ‘ویژن 2030’ پلان کا حصہ ہے جس کے مطابق ملک میں نوجوانوں کو ملازمت کے نئے مواقعے فراہم کیے جائیں گے اور سعودی عرب کے سخت تاثر کو کم کرنے کی کوششیں کی جائیں گی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ ‘تفریحی شہر’ 334 مربعہ کلو میٹر کے رقبے پر بنایا جائے گا اور اس میں کھیل، ثقافت اور تفریحی سہولیات شامل ہوں گی۔ اس کے علاوہ یہاں پر سفاری پارک اور مشہور زمانہ سِکس فلیگ کی جانب سے تھیم پارک بھی بنایا جائے گا۔
مملکت کا پبلک انویسٹمنٹ فنڈ اس منصوبے میں سرمایہ کاری کرے گا جس کی ابتدا اگلے سال ہوگی۔
نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے بیان میں کہا گیا کہ ‘یہ شہر ہمارے ملک کی ثقافتی پہچان بن جائے گا اور مستقبل میں ہمارے ملک کی عوام کی تفریحی، ثقافتی اور سماجی ضروریات کو پورا کرے گا۔’
امریکی تفریحی کمپنی سِکس فلیگ نے گذشتہ سال جون میں اعلان کیا تھا کہ وہ سعودی حکومت سے ملک میں ویژن 2030 کے سلسلے میں تھیم پارکس قائم کرنے کے بارے میں گفتگو کر رہی ہے۔
اس کے بعد کمپنی کے چیف ایگزیکیٹو جم ریڈ اینڈرسن نے کہا کہ ان کی کمپنی سعودی عرب میں 30 کروڑ سے 50 کروڑ کی لاگت کے تین پارک بنائے گی۔