کوئٹہ: قومی احتساب بیورو (نیب) نے بلوچستان میگا کرپشن اسکینڈل کے مرکزی ملزم سابق سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کی پلی بارگین کی درخواست منسوخ کردی۔
پلی بارگین کی درخواست کی منسوخی کا فیصلہ چیئرمین نیب قمر زمان کی زیر صدارت ہونے والے ایک اجلاس کے دوران کیا گیا۔
بعدازاں کوئٹہ کی احتساب عدالت میں بلوچستان میگا کرپشن اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران دونوں سابق سیکریٹریز عدالت میں پیش ہوئے۔
ذرائع کے مطابق عدالت کے سامنے مشتاق رئیسانی کی پلی بارگین کی درخواست کی منسوخی کے آرڈرز پیش کیے گئے۔
دوسری جانب سماعت کے دوران مشتاق رئیسانی اور کنٹریکٹر سہیل مجید نے کیس کے حوالے سے اپنے دلائل مکمل کرلیے۔
واضح رہے کہ نیب نے بلوچستان میگا کرپشن اسکینڈل کے مرکزی کردار سابق سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کو گذشتہ برس 6 مئی کو سول سیکریٹریٹ کوئٹہ میں ان کے دفتر پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا۔
بعد ازاں ان کے گھر پر نیب کے چھاپے کے دوران 73 کروڑ روپے کے نوٹ، 4 کروڑ روپے کا سونا، پرائز بانڈز، سیونگ سرٹیفیکیٹس، ڈالر اور پاونڈز اور مختلف جائیدادوں کے کاغذات برآمد ہوئے تھے۔
مشتاق رئیسانی کی گرفتاری کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے خزانہ میر خالد لانگو اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے، ان کا کہنا تھا کہ وہ تحقیقات مکمل ہونے تک کوئی عہدہ قبول نہیں کریں گے۔
بعدازاں قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق سیکریٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی، سابق صوبائی مشیر خزانہ خالد لانگو سمیت 6 ملزمان کے خلاف کرپشن ریفرنس دائر کیا تھا۔
بلوچستان میگا کرپشن اسکینڈل میں الزامات لگنے کے بعد نیشنل پارٹی نے اپنی جماعت کے تمام منتخب نمائندوں کے اثاثوں کی چھان بین کا بھی اعلان کیا تھا۔