|

وقتِ اشاعت :   April 11 – 2017

کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان نے سندھ میں پارٹی سربراہ آصف علی زرداری کے قریبی ساتھیوں کی گمشدگی کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ چوبیس گھنٹوں کے اندر میر عبدالقادر مری اور اشفاق لغاری کو رہا نہ کیا گیا تو بلوچستان بھر میں قومی شاہراہیں بند کردیں گے۔ پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر علی مدد جتک نے صوبائی جنرل سیکریٹری اقبال شاہ،شہزادہ خان کاکڑ،سردار سرور سلمان خیل،ثناء اللہ جتک ،ملک حمید اللہ اور دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس کلب کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے چوہدری نثار کے فارمولے پر عمل کرتے ہوئے ہمارے لوگوں کیخلاف کارروائی شروع کی ہے اور گزشتہ روز کراچی اور جامشورہ سے آصف زرداری کے دو اہم ساتھیوں میر غلام قادر مری اور اشفاق لغاری کو لاپتہ کردیا گیا ہے۔پیپلز پارٹی رہنماؤں پر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ قانون سے بالاتر کسی اقدام کو قبول نہیں کیا جائیگا۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ قانون اور عدلیہ کا احترام کیا ہے۔ہم کرپشن کیخلاف کارروائی کرنے میں رکاوٹ نہیں بنیں گے لیکن جس طرح پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو اغواء4 اور ان کیخلاف کارروائی کی جارہی ہے وہ ناقابل برداشت ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار ہوش و حواس کھو بیٹھے ہیں اورپیپلزپارٹی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنارہے ہیں۔ پانامہ لیکس سے سے متعلق متوقع فیصلے سے حکمران ڈر گئے ہیں ، ان کے دن گنے جاچکے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ پارٹی رہنماؤں کی بازیابی نہ ہوئی تو کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں پہیہ جام ہڑتال کریں گے۔علی مدد جتک کا کہنا تھا کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ ماضی میں پیپلز پارٹی سے غلطیاں ہوئی ہیں لیکن 2013ء میں الیکشن نہیں سلیکشن ہوا ۔ ان کا کہنا تھا کہ2018میں بلوچستان کا وزیراعلیٰ پیپلز پارٹی سے ہوگا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی بلوچستان کے جنرل سیکریٹری اقبال شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم جب گرتے ہیں تو پاؤں پکڑلیتے ہیں اورجب اٹھ جاتے ہیں تو دوبارہ گریبان پکڑلیتے ہیں۔