کوئٹہ: گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لئے ایک عظیم معاشی منصوبہ ہے۔ سی پیک میں بلوچستان کا اہم کردار ہے۔ اس اہم کردار کو نبھانے کے لئے نئی نسل کو آگے آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہورہی ہے کہ صوبے کی خواتین نے تعلیم سمیت کئی شعبوں میں یہ ثابت کیا ہے کہ وہ صلاحیتوں میں کسی سے کم نہیں ہیں اور مستقبل کی اہم ذمہ داریاں نبھانے کی اہل ہیں۔ اس ضمن میں خواتین نہ صرف روشن مستقبل کی تشکیل کی ذمہ دار ہیں بلکہ انہیں یہ ذمہ داری نبھانے کے لئے ذمہ دار کردار ادا کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی کے آٹھویں کانووکیشن کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آٹھویں کانووکیشن میں وویمن یونیورسٹی کی فارغ التحصیل طالبات میں گولڈ میڈلز اور اسناد تقسیم کیں۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا کہ طویل جدوجہد اور بھرپور توجہ کے باعث سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکی ہے۔ یونیورسٹی کے تعلیمی معاملات میں بہتری آئی ہے، باقاعدگی سے درس وتدریس کا عمل پروان چڑھنا شروع ہوچکا ہے اس حوالے سے گورنر نے وائس چانسلر اور ان کی ٹیم کی بھرپور کاوشوں کو سراہا۔ گورنر نے فارغ التحصیل ہونے والی طالبات کو مبارکبا د دیتے ہوئے کہا کہ کانووکیشن طالبات اور والدین کے لئے خوشی ومسرت کا اہم موقع ہوتا ہے۔ یہ وہ دن ہے جس دن طلبہ کو اپنی محنت کا صلہ ملتا ہے۔ گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا بڑی تیزی سے کروٹیں بدل رہی ہے۔ وقت بدلنے کے ساتھ ساتھ نئے تقاضے بھی ابھر کر سامنے آتے ہیں۔ ضروری ہے کہ نئی نسل پل پل بدلتے ہوئے تقاضوں سے ہم آہنگی پیدا کرکے اپنی صلاحیتوں کو ملک وصوبے کے بہترین مفاد کے لئے بروئے کار لانے کے لئے بھرپور کوششیں کرے۔ گورنر نے وویمن یونیورسٹی کی طالبات پر زور دیا کہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ پر مزید ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کہ سماج کی بہتری کے لئے مؤثر اور فعال کردار ادا کریں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی مستقبل قریب میں مزید ترقی کرے گی اور رہنما تعلیمی ادارہ بن جائے گا۔ وویمن یونیورسٹی کے آٹھویں کانووکیشن کے موقع پر اسپیکر بلوچستان اسمبلی محترمہ راحیلہ حمید خان درانی ، اعلیٰ سول وفوجی آفیسران کے علاوہ طلباء اور والدین کی ایک کثیر تعداد بھی موجود تھی۔