حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ گوادر میں اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی برانچ قائم کی جائے ، اس کے لئے حکومت بلوچستان سے چھ ایکڑ زمین حاصل کرلی گئی ہے ۔ گزشتہ دنوں ’’روزنامہ آزادی‘‘ میں اسٹیٹ بنک کی طرف سے ایک اشتہار شائع ہوا تھاجس میں کنسلٹنٹ مقرر کرنے کے لئے پیش کش طلب کیے گئے ہیں۔ اسٹیٹ بنک کی بلڈنگ تعمیر کرنے کی سپر ویژنی کے لئے انجینئرنگ فرم کی ضرورت ہے ۔ اسٹیٹ بنک کی عمارت ملک بھر میں جدید ترین ہوگی جس کا کورڈ ایریا ایک لاکھ چالیس ہزار فٹ پر محیط ہوگا ۔ اس بلڈنگ میں تمام تر جدید سہولیات دستیاب ہوں گی ۔ اس سے قبل خضدار میں اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی بلڈنگ کے لئے جگہ حاصل کی گئی تھی اور وہ دہائیوں سے آج تک ویران پڑی ہوئی ہے۔ ہم ان کالموں میں یہ مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ پہلے خضدار میں اسٹیٹ بنک کی برانچ قائم کی جائے ۔ اس کے بعد مکران اور نصیر آباد میں تاکہ بلوچستان میں بنکاری کو وسعت ملے اور تجارتی بنکوں کی زیادہ بہترطورپر نگرانی کے ساتھ ساتھ عوام الناس کو زیادہ سے زیادہ بنکاری کی سہولیات میسر ہوں ۔ البتہ یہ خوش آئند بات ہے کہ حکومت نے یہ فیصلہ کر ہی لیا ہے کہ گوادر میں اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی شاخ قائم ہوگی جس سے مکران ڈویژن کے لوگ استفادہ کریں گے۔ واضح رہے کہ پاکستان کا معاشی مستقبل صرف اور صرف بلوچستان سے وابستہ ہے ۔ بلوچستان میں ترقی کے مواقع لا محدود ہیں ۔ قدرتی وسائل کا فی ہیں ان کو عوام الناس کے مفاد میں استعمال میں لانا چائیے ۔ ہم امید کرتے ہیں حکومت کے اسطرح کے اقدامات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا کیونکہ بلوچستان میں آئندہ چند سالوں میں بے پناہ سرمایہ کاری کی امید ہے ۔