|

وقتِ اشاعت :   April 14 – 2017

کوئٹہ: چیف سیکریٹری بلوچستان شعیب میر کی زیرصدارت انسداد پولیو مہم کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے بھر میں پولیو وائرس کے خاتمے اور اس کی روک تھام کے لئے جاری کوششوں کے اہم پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔ چیف سیکریٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو جیسے موذی مرض کا صوبے اور ملک سے خاتمہ ناگزیر ہے کیونکہ یہ مرض بچوں کو ہمیشہ کے لئے معذور کردیتا ہے ۔بچے ہمارے ملک کا مستقبل ہیں جنہیں ہرحال میں ہمیں بچانا ہے۔ پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے صوبائی حکومت نے مؤثر اقدامات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پولیو کے تدارک کے پروگرام کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر قابو پانے کے لئے نگرانی اور کڑے احتساب کے نظام کو یقینی بنائیں اور پولیو تدارک مہم کو کامیاب بنانے اور اس کے ثمرات کے حصول اور حکمت عملی میں مزید بہتری لانے کے لئے جدوجہد کی رفتار کو تیز کیا جائے۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ والدین، سول سوسائٹی اور علماء کرام پولیو کے خلاف جنگ میں اپنا فیصلہ کن کردار ادا کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ صوبے سے پولیو وائرس کے پھیلاؤ کا مکمل خاتمہ کرنا ہے۔ اس کے لئے ہرمرتبہ چلائی جانے والی پولیو مہم میں کوئی بچہ حفاظتی قطرے پینے سے محروم نہ رہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انسدادر پولیو کی فوکل پرسن عائشہ رضا نے کہا کہ پولیو وائرس ایک قومی مسئلہ ہے اور اس کے خاتمے کے لئے پوری قوم کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پولیو کے خاتمے اور حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر مستقل ٹیمیں تعینات کی جائیں تاکہ آمدورفت کے دوران بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ 17اپریل سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لئے ہرممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے کیونکہ ہر حال میں اس مرض کا خاتمہ کرنا ہے۔ انہوں نے انسداد پولیو سے متعلق باقاعدہ اجلاس منعقد کرنے کی بھی ہدایت کی۔