اسلام آباد: حکومتی رویے سے نالاں ہو کر رضا ربانی نے احتجاجاً بطور چیرمین سینیٹ کام بند کردیا۔
چیرمین سینیٹ مسلسل دو روز سے حکومتی وزراء کے ایوان میں نہ آنے پر برہم تھے اور آج بھی جب صبح اجلاس شروع ہوا تو ایسا ہی ہوا جس پر انہوں نے 35 منٹ کے لئے سینیٹ کا اجلاس ملتوی کردیا تاہم اس کے بعد بھی وقفہ سوالات کا جواب دینے کے لئے کوئی بھی وزیر اور سیکرٹری نہ آیا تو رضا ربانی نے سینیٹ کے قاعدہ نمبر 23 کے تحت ایوان کا اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دیا۔
رضا ربانی کے دفتر میں جب کچھ فائلیں بھیجی گئی تو وہ بھی انہوں نے واپس کر دیں اور کہا کہ جب اختیارات نہیں ہیں تو کام کا کوئی فائدہ نہیں، اس کے علاوہ انہوں نے اپنا دورہ ایران بھی منسوخ کردیا۔ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ اگر حکومت کو مجھ سے کوئی مسئلہ ہے تو میں اپنے عہدے سے مستعفی ہو جاتا ہوں لیکن ایوان کا وقار کسی صورت مجروح نہیں ہونے دیں گے، نا تو وزراء اور نا ہی سیکرٹریز وقفہ سوالات کے جوابات دیتے ہیں۔