|

وقتِ اشاعت :   April 18 – 2017

کوئٹہ: صوبائی وزیر محکمہ منصوبہ بندی وترقی ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ صوبے میں پانی کی کمی، لائیواسٹاک وتوانائی میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے جبکہ حکومت بلوچستان اپنے وسائل میں رہتے ہوئے لوگوں کو ہرممکن سہولیات کی فراہمی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے جبکہ انرجی، پانی اور لائیواسٹاک میں ڈونرز ایجنسیز آگے آئیں اور اس مد میں حکومت بلوچستان کی رہنمائی کریں تاکہ پانی وتوانائی کے مسائل کو قابو کیا جاسکے۔ یہ بات انہوں نے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این ڈی پی پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر مسٹر اگنیکو ارتزا (Mr.Ignacio Artaza) سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری ڈاکٹر عمر خان بابر، یو این ڈی پی بلوچستان کے ہیڈ ذوالفقار درانی، چیف آف سیکشن عارف حسین شاہ، ڈائریکٹر جنرل کیو ڈی اے نوراحمد پرکانی ودیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے بتایا کہ حکومت بلوچستان لوگوں کے معیار زندگی کو بلند کرنے کے لئے صوبائی ترقیاتی پروگرام وسالانہ ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت مختلف منصوبوں پر کام کررہی ہے جس میں سرفہرست گذشتہ دنوں منگی ڈیم پر کام کی پیشرفت اور 100ڈیمز پروجیکٹ، گرین بلوچستان منصوبے شامل ہیں۔صوبے میںِ گڈگورننس کے لئے عملی کام کیا جارہا ہے اسی طرح صحت اور تعلیم کے ترقیاتی منصوبوں پر خاصی رقم رکھی جاچکی ہے جو گذشتہ ادوار کی نسبت بہت زیادہ ہے۔ صوبے میں تین نئے میڈیکل کالجز، تمام اضلاع میں یونیورسٹی کیمپس پر بھی کام جاری ہے جو کہ صوبے میں تعلیم اور صحت کے شعبے میں انقلابی تبدیلیوں کے پیشرفت کا مظہر ہے۔ صوبے کو اس وقت سب سے زیادہ تکنیکی استعداد کار برائے پانی وانرجی میں وسائل کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے عالمی ڈونرز ایجنسیز آگے آئیں انہیں ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا تاکہ صوبے میں پانی اور توانائی کے بنیادی مسائل کو حل کیا جائے۔