خضدار: بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ،عوام و زمینداروں کی صبر کا پیمانہ لبریز،بجلی کی عدم بحالی پر سخت احتجاج کی دھمکی۔بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ نے زمینداروں کی کمر توڑ دی۔کروڑوں روپے کی کھڑی فصلیں تباہ ہونے کا خدشہ،شدید گرمی میں بجلی کی بندش سے اسکولوں میں بچے بیہوش ہونے لگے۔کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گیا۔تفصیلات کے مطابق خضدار میں ان دنوں بجلی کے بحران نے شدت اختیار کرلی ہے۔جس سے زندگی کے تمام امور ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں۔شدید گرمی میں بجلی کی بندش سے اسکولوں کے بچے سب سے زیادہ متاثر نظر آرہے ہیں جہاں گرمی سے بچے بیہوش ہونے لگے ہیں جبکہ طویل لوڈ شیدنگ کی وجہ سے شہر میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔شہری دو گھونٹ پانی کے لےئے سرگرداں نظر آتے ہیں جبکہ تجارتی سرگرمیاں بھی ماند پڑگئی ہیں۔دوسری طرف زمیندار رہنماؤں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ اور دیہی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کے دورانیہ میں اضافے کو زمینداروں کی معاشی قتل کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ و بندش سے کروڑوں روپے کی کھڑی فصلیں تباہ ہورہے ہیں۔زمیندار رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پچھلے دو سالوں سے زمینداروں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا اور زمینداروں کی اکثریت قرضوں تلے دب گئے امسال زمینداروں نے لاکھوں روپے کے قرضے حاصل کرکے فصلیں کاشت کیں لیکن عین فصلوں کی تیاری کے وقت بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع کردیا گیا جس سے زمینداروں کو کروڑو ں کا نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔خضدار کے مختلف سیاسی و عوامی حلقوں نے بجلی کی عدم فراہمی پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ پندرہ سالوں سے روزانہ کی بنیاد پر اٹھارہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے اور اقتدار کی تبدیلی و بجلی کی فراہمی سے متعلق دعووں کے باوجود لوڈ شیدنگ کی دورانیہ میں پانچ منٹ کی بھی کمی نہیں کی گئی۔عوامی حلقوں نے خضدار کے منتخب نمائندوں کی اس حوالے سے عدم دلچسپی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کی مشکلات کا عوامی نمائندوں کو کوئی پرواہ نہیں۔سیاسی و عوامی حلقوں نے اعلان کیا ہے کہ اگر پانچ دن کے اندر بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ ختم نہیں کیا گیا تو سخت احتجاج کیا جائیگا ۔