|

وقتِ اشاعت :   April 25 – 2017

کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی صوبائی کا بینہ، مرکزی کمیٹی، پارلیمانی پارٹی، مرکزی عہدیداران ضلعی صدور ، جنرل سیکرٹریز کا مشترکہ اجلاس زیر صدارت صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی ارباب ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں ملکی سیاسی صورتحال صوبے میں امن وامان اور تنظیمی امور سے متعلق تفصیل سے غور ہوا اجلاس میں ملی مشر اسفند یا رولی خان23 مئی صادق شہید گراؤنڈ جلسہ عام بارے تفصیل سے غور وخوص ہوا اور آج سے کی مایوس کن صورتحال میں امیداور بہتری کی کرن سے تعبیر کیا ایک ایسے وقت میں جب ملک میں کرپشن عدم شفافیت کا دور دورہ ہے پشتونوں کیساتھ ملک بھر میں معاندانہ طرز عمل منفی رویے تضحیک وتوہین کو معمول بنا دیا گیا طویل جنگ وجدل اور خشک سالی سے تباہ پشتون وطن اور ان کے باسیوں کی معاشی قتل عام سی پیک مغربی روٹ کو یکسر نظرانداز کر نے دہشت گردی، انتہا پسندی کے روک تھام کے نام پر پشتونوں کی ثقافت کو ہداف نشانہ پگڑی اور داڑھی کو بنیاد بنا کر قومی شاہراہوں پر سفر کرنے، سندھ، پنجاب میں کاروبار اور تعلیمی اداروں میں علم کے حصول تک پابندیاں لگائی جا رہی ہے نادرا حکام لاکھوں شناختی کارڈ بلاک کئے رکھے ہیں واپڈا کی خود ساختہ اور ناروا لوڈ شیڈنگ سے زراعت تباہ جبکہ مرکزی اور صوبائی حکومت سانحہ آٹھ اگست سپریم کورٹ انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر عمل درآمدکے بجائے اسے چیلنج کرنے جیسے قومی جرم کا ارتکاب کر رہے ہیں اجلاس میں سانحہ خان عبدالولی خان یونیورسٹی مردان میں مشال خان کے بہمانہ قتل پر گہری تشویش کا اظہار کر تے ہوئے اسے حکومت اور ریاست کیلئے ایک چیلنج قرار دیا نیشنل ایکشن پلان پر اگر اس کے اصل روح کے مطابق عمل درآم دکرایا جا تا تو شاہد ایسے واقعات رونما نہ ہوتے اجلاس میں مشال خ ان کے قاتلوں کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ23 مئی جلسہ عام کامیابی بارے ضلعی تنظیموں کیساتھ ملکر ورکرز کنونشن منعقد کئے جائینگے جبکہ مکتلف انتظامی کمیٹیاں اس پورے عمل کے دوران سیکورٹی زرائع ابلاغ سالار دستہ اور دیگر امور کو سرانجام دینے کیلئے تشکیل دیئے جائینگے اجلاس میں ضلعی صدور جنرل سیکرٹریز نے اپنے اپنے اضلاع بارے جلسہ تیاری کے حوالے سے رپورٹیں اور تجاویز پیش کیں۔