کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء و صدر امام مولانا محمد خان شیرانی نے کچلاک میں نقیب اللہ ذاکر کی رہائش گاہ پر خطاب کر تے ہوئے کہا کہ1940 میں مغربی دنیا نے تین ادارے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن،آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک تشکیل دیا ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے ذریعے تمام تجارتی، آئی ایم ایف کے ذریعے تمام دنیا کے ترقیاتی کام اور ورلڈ بینک کے ذریعے تمام بینکنگ نظام اور پیسے ان ہی کے ذریعے پوری دنیا کنٹرول کررہی ہیں اور قابو میں رکھ رہی ہیں اس پر کھڑی نظر اور مغر بی دنیا نیاپنے ساتھ پوری اختیارات رکھے ہوئے۔مغربی دنیا ان کو اپنے مفاد میں استعمال کررہی ہیں اور اپنے مرضی سے چلاتی ہیں بلوچستان میں نام سی پیک کا افتتاح این ایچ اے توسیعی منصوبے کیا تھا۔بلوچستان میں بورڈ اور کارڈ میں توسیع منصوبے این ایچ اے لکھا ہوا تھا افتتاح سی پیک کردیا۔سی پیک کے بارے میں ابھی تک واضح نہیں ہے۔وہ یہاں آئے گا اور یہ ابہام کیوں ہے اس لیے ہمارے سیاسی زعما کبھی ژوب میں کھبی مکران میں افتتاح کرتے وزیراعظم صاحب بھی ہوتاہمارے سیاسی لیڈروں کو اتنی بڑی بورڈ نظر نہیں آتا ہے کہ توسیع منصوبے این ایچ اے کا ہے۔بورڈ لگا ہوا ہے اور ان کو کارڈ ملے ہوئے بورڈ اور کارڈ میں لکھا ہوا یہ توسیعی منصوبے این ایچ اے کا ہے۔لیکن وہ افتتاح سی پیک کا کرتے ہیں ۔اب ہم بورڈ کو دیکھتے اور نہ کارڈ کو دیکھتے ہیں 2012 میں بلوچستان کے تمام سینیٹرز، ایم این ایزاور پارٹی لیڈروں کو ہم کھانے پر بلایا اور میں نے ان سے کہا کہ سی پیک کو ارادے بدل گئے اور اب اسی وقت بھی ہے اپنے لیڈروں کو آمادہ کریں اپنے حکومتوں سے بات کریں اور بعض سیرے سے دعوت پر آئیے نہیں ہے جب مالک کی حکومت تھی میرٹ ہوٹل اسلام آباد میں ڈولپلمنٹ فارمزپروگرام میں گورنر وزیراعلی محمود خان اچکزئی اور حاصل بزنجو اور دیگر بھی موجود تھے ۔وزیراعظم میاں صاحب نے وضاحت سے کہاکہ سی پیک مشرقی روٹ سے گزریں گے اب نیا جنگ میں ہر طرف سے شریعت اور فتووں کا بھرمار ہوگا۔ایک طرف طالبان ہوگا اس کی پشت پر روس اور چین اور دوسری طرف داعش ہوگا اس کی پشت پر امریکہ اور مغرب ہوگا ۔