نصیرآباد : پٹ فیڈر کینال سے وابسطہ محکمہ آبیاشی کے افسران اور ٹھیکیداران کروڑوں نہیں اربوں بل گئے لیکن پٹ فیڈر کینال کے زمیندار دیوالیہ بن گئے کاشتکار مزید بدحال ہوگئے بلوچستان کا گرین بیلٹ تباہی کے دہانے پہنچ گئے اربوں روپے کرپشن کی نذر ہوگئے تفصیلات کے مطابق پٹ فیڈر کینال ڈسیلٹنگ اور بھل صفائی وغیرہ کی مد میں اور توسیعی پروجیکٹ کے پیش نظر حکومت کی جانب سے پانچ ارب روپے سے زائد رقم جاری کی گئی لیکن اتنی بھاری رقم کے باوجود پٹ فیڈر کینال کا توسیعی پروجیکٹ اور ڈسیلٹنگ کا کام مکمل نہیں ہوسکا نہر میں پانی کی استعداد بڑھنے کے بجائے پانی کی گنجائش مزید کم ہوگئی جس کے نتیجے میں بلوچستان کا گرین بیلٹ نصیرآباد تباہی کے دہانے پہنچ گیا عوام اور منتخب عوامی نمائندوں کی جانب سے اس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ آبیاشی کے متعلقہ افسران اور ٹھیکیداروں پر عائد کی جارہی ہے جن کا موقف ہے کہ اس پروجیکٹ کی بدولت متعلقہ افسران اور ٹھیکیداران دن دگنی اور رات چوگنی ترقی کرتے کرتے کروڑ پتی بن گئے جن کا دیکھتے ہی دیکھتے شاہانہ طرز زندگی بن گیا پٹ فیڈر کینال توسیعی و ڈسیلٹنگ پراجیکٹ میں ہونے والی ریکارڈ کرپشن اور پٹ فیڈر کینال کی تباہی کو دیکھتے ہوئے نصیرآباد سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی اور مسلم لیگ ن کے رہنما حاجی محمد خان لہڑی نے صوبائی اسمبلی کے فورم پر آواز بلند کی جس کے مطالبے پر انکوائری کی غرض سے صوبائی حکومت نے اسٹیڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی کمیٹی کے اراکین نے بھی انہی تحقیقات کے بعد اس موقف کی توثیق کی مذکور پروجیکٹ میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی گئی ہے اسٹیڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق محض 30ٖٖفیصد کام ہوا ہے جس سے اربوں روپے ضائع کردیے گئے لیکن نصیرآباد کے زمینداروں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا بلکہ زمینداروں کی معاشی حالت مزید ابتر ہوگئی ہے اس سلسلے میں صوبائی مشیر حاجی محمد خان لہڑی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2007سے اس پروجیکٹ پر کام شروع کیا گیا جس کو 2009میں مکمل کرنا تھا پراجیکٹ کی ابتداد 2ارب روپے سے کی گئی لیکن بڑھتے بڑھتے یہ رقم ساڑھے پانچ ارب روپے تک پہنچ گئی لیکن تا حال یہ پراجیکٹ مکمل نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے نصیرآباد کے زمینداروں کو فائدہ پہنچنے کے بجائے 2کھرب 40ارب روپے کی مالیت کا نقصان ہونوالے نصیرآباد کے سیاسی و سماجی حلقوں اور زراعت پیشہ افراد نے وقاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے پٹ فیڈر کینال کے توسیعی پروجیکٹ میں کرپشن کرنے والے افسران اور ٹھیکیداروں کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور پٹ فیڈر کینال پراجیکٹ کو مکمل کیا جائے تاکہ نصیرآباد میں زرعی پیداوار میں اضافہ ممکن ہوسکے ۔