اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ سابق ترجمان کالعدم تحریک طالبان پاکستان احسان اللہ انکشاف کیا ہے کہ طالبان کو بھی بھارتی ایجنسی را کی معاونت حاصل ہے جب کہ کلبھوشن یادیو سے متعلق پہلے ہی شواہد موجود ہیں وہ بھارتی جاسوس ہے دونوں کے انکشافات نے بھارتی چہرہ بے نقاب کردیا ہے۔
اسلامی آباد میں ہفتہ وار بریفنگ میں دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کرم ایجنسی میں دہشت گردی کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کالعدم جماعت الاحرار نےکرم ایجنسی حملے کی ذمے داری قبول کی اور سب جانتے ہیں جماعت الاحرار کہاں موجود ہے۔ سابق ترجمان کالعدم تحریک طالبان پاکستان احسان اللہ احسان نے انکشاف کیا کہ طالبان کو بھی بھارتی ایجنسی را کی معاونت حاصل ہے اور بھارتی خفیہ ایجنسی پاکستان اور افغانستان میں موجود ہے جب کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے لیڈر خالد خراسانی کے بھارت میں علاج کا انکشاف بھی کیا گیا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان میں تخریب کاری کے لیےافغانستان کی سرزمین استعمال کرتا ہے، مدرآف آل بم حملے میں 13 ’’را‘‘ ایجنٹ بھی مارے گئے جو ان کی افغانستان میں موجودگی ظاہرکرتا ہے جب کہ کلبھوشن یادیو سے متعلق پہلے ہی شواہد موجود ہیں وہ بھارتی جاسوس ہے اور دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے، اس کےبیان سے پاکستان میں دیگردہشت گرد نیٹ ورک توڑنےمیں مدد ملی، اس پرملکی قوانین کےمطابق مقدمہ چلایا گیا اور اسے قونصلر رسائی دینے کا فیصلہ میرٹ پرکیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کے اعتراف جرم اور احسان اللہ احسان کے انکشافات نے بھارت کو بے نقاب کر دیا ہے ابھی تک جودہشت گرد پکڑے گئے وہ بھارتی مداخلت کاثبوت ہیں۔
نفیس ذکریا نے مزید کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں بطور ریاست ملوث ہے جب کہ بھارتی اور افغان خفیہ ایجنسیاں پاکستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں،پاکستان نے یہ معاملہ پہلے بھی اُٹھایا اور اب بھی بھارت اورافغان خفیہ ایجنسی کا معاملہ عالمی فورم پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہےجب کہ ہم یہ معاملہ بھارت اور افغانستان کے ساتھ بھی اٹھائیں گے، بین الاقوامی برادری کو بھی چاہئے کہ وہ کلبھوشن کے اعتراف اور احسان اللہ کے بیان کا نوٹس لے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت ریاستی سطح پر پاکستان میں دہشت گردی اور دہشت گردوں کی مالی مدد کر رہا ہے جب کہ مقبوضہ کشمیر میں بھی بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، آزادی کی جدوجہد میں قیادت کرنے والے رہنماؤں سید علی گیلانی، یاسین ملک اور آسیہ اندرابی کو حراست میں لے لیا گیا اور بھارتی فوج کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں چھپانے کے لئے سوشل میڈیا پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
سابق آرمی چیف جنرل(ر) راحیل شریف کے سعودی فوجی اتحاد میں شمولیت پر ترجمان کا کہنا تھا کہ فوجی اتحاد کسی ملک کی حمایت یا کسی اسلامی ملک کے خلاف نہیں اور اگر ایسا ہوا تو پاکستان اسی روز اس اتحاد سے الگ ہوجائے گا۔