نوشکی : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء میر خورشید جمالدینی نے سول ایسوسی ایشن اتھارٹی کے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سی اے اے کی نا اہلی کی وجہ سے بلوچستان کے عوام ہوائی سفر سے جان بوجھ کر محروم رکھے گئے ہیں، پورے ملک بھر کے بلوچستان سے تمام پروازیں بند ہو گئیں اور طاقتور اور استحصالی ہوائی کمپنیوں کو یہ اجازت دی ہے کہ بلوچستان سے تمام پروازیں بند کر دیں اور جہازوں بین الاقوامی روٹس پرچلائیں، خورشید جمالدینی نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ زاہدان کیلئے پی آئی اے کی پروازیں بند کردی گئیں اسی طرح تربت،پنجگور ، پسنی اوڑماڑہ ، خضدار، ژوب، دالبندین لاڑکانہ ،سکھر ڈیرہ اسماعیل خان اور پشاور کی اکثر پروازیں بند کر دی گئیں، صرف ایک آدھ پرواز کوئٹہ سے تربت ،گوادر اور پشاورکیلئے چلائی جارہی ہیں، ان اقدامات کا مقصد بلوچستان کے عوام کو ہوائی سفر سے محروم کرنا ہے، بلوچستان پاکستان کے نصف سے زیادہ ہے اگر اس کے سمندری حدود کو بی شامل کریں اتنے بڑے اور وسیع وعریض خطہ کو ہوائی سفر سے محروم کرنا ظلم ہے، یہ عوام دشمنی کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ سول ایسوسی اشین ان تمام مردہ ایئر پورٹس کوفعال بنائے اور عوام الناس کیلئے ہوائی سفر کے ویسے ہی انتظامات کرے جو دوسرے صوبوں میں کیا جارہاہے ، خورشید جمالدینی نے کوئٹہ سے مکران اور اس کے ساحلی علاقوں ، زاہدان، دالبندین ، خضدار اور ژوب میں دوبارہ ہوائی سفر کا آغازکرے اور ان کیلئے روزانہ پروازوں کا دوبارہ اجراء کرے، خصوصاً دونوں جانب یعنی کراچی اور کوئٹہ سے کیونکہ ساحل مکران ہی گرتی ہوئی پاکستانی معیشت کاآخری سہارا ہے ۔