پسنی : امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں بھوک اورغربت کی وجہ سے لوگ اپنے گردے بیچ رہے ہیں دوفیصداشرافیہ نے 98فیصدعوام کے حقوق غضب کیئے ہیں اس ظالمانہ نظام کے خلاف اب آوازاٹھانے کی ضرورت ہے پسنی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ماہی گیر بچاؤ تحریک شروع کردی ہے بلوچستان کے ماہی گیروں کا استحصال گزشتہ کہیں سالوں سے جاری ہے بلوچستان معدنیات سے مالامال ہے لیکن حکمرانوں کی غلط اور ظالمانہ پالیسیوں کی وجہ سے آج یہاں کے لوگ کسمپرسی کی زندگی گزاررہے ہیں انہوں نے کہا کہ آج یکم مئی یوم مزدورہے اور ہم نے فیصلہ کیا کہ آج کا دن اسلام آبادکے کسی ہوٹل میں پروگرام کرنے بجائے پسنی اور گوادرکے ماہی گیروں کے ساتھ گزاروں اورانکے مسائل سنوں لیکن آج یہاں مجھے اس بات کا اندازاہ ہواہے کہ آپ لوگ امن سے محبت بھی کرتے ہو لیکن ڈرتے بھی ہو کیونکہ موجودہ نظام اور موجودہ حکومت کی غریب کش پالیسیاں ہمیشہ غریب کے خلاف ہی آتے ہیں اور اگر آج آپ ماہی گیروں نے اپنے حقوق کے لیئے آوازنہیں اٹھائی تو آپ لوگ قصہ پارینہ بن جاؤگے یہ استحصالی نظام صرف چند لوگوں کو فائدہ پہنچارہی ہے اور چند خاندان مالدار ہوتے جارہے ہیں یہ خود تو مہنگے ہوٹلوں میں پلاؤ کھاتے ہیں لیکن ملک میں رہنے والا عام غریب دووقت کی روٹی کو ترستا ہے اور گزشتہ ستر سالوں انہی لوگوں نے پاکستان کی سیاست ،جمہوریت اور پورے سسٹم کو یرغمال بنالیا ہے اور اب جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے اس ظالمانہ نظام کا ہمیں خاتمہ کردینا ہے اور اب اس غریب ماہی گیر کے آوازمیں آوازملانے کاوقت آگیا ہے اور آج گوادرکے ترقی کی باتیں ہورہی ہیں لیکن حکمران گوادرکے ماہی گیروں کو خود پر ایک بوجھ تصورکرتے ہیں ترقی کے نام پر ماہی گیروں کو کشتی سمیت گوادرسے بے دخل کرنے کی اجازت کسی کو بھی نہیں دے سکتے جماعت اسلامی ماہی گیروں کے قدم سے قدم ملاتی رہے گی ،جلسہ عام سے مولانا عبدالحق ہاشمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع گوادرسے تعلق رکھنے والے ایم این اے اور ایم پی اے پسنی کی پسماندگی کے زمہ دارہیں عوام سے ووٹ لیکر اسمبلیوں میں پہنچ کر عوام کو بھول گئے ہیں اورتمام سرکاری فنڈز اپنے زاتی مقاصدکے لیئے استعمال کررہے ہیں اور ماہی گیروں کے حقوق سلب کیئے ہیں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اب ماہی گیروں کے حقوق کسی کو بھی غضب کرنے نہیں دے گی جلسہ سے جماعت اسلامی صوبائی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی قوم پرست لیڈر عوامی مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے 80کروڑروپے کی لاگت سے پسنی فش ہاربر اتھارٹی کی ڈریجنگ کاکام شروع کیا گیا 30کروڑروپے ہڑپ کردیئے گئے لیکن جیٹی ابھی تک بحال نہیں ہوسکا مکران کے ماہی گیروں کے ساتھ مل کر سمندربچاؤ تحریک شروع کردیاگیا ہے ٹرالر مافیا کے خلاف گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا دینگے ،جلسہ سے جماعت اسلامی گوادرکے رہنما سعیداحمد نے بھی خطاب کیا ہے ۔دریں اثناء امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے بلوچستان کے ساحلی علاقے جیوانی میں ماہی گیروں کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ جو طبقہ میرے ماہی گیر کو بری نظر سے دیکھے گا ، انہیں سمندر کے پانی میں روزگار سے محروم اور علاقے سے بے دخل کرنے کی کوشش کرے گا ، میرا ہاتھ ہوگا اور جابروں کا گریبان ہوگا ۔ ماہی گیروں کے مسائل پر اسلام آباد میں بڑا پروگرام کریں گے اور دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر ماہی گیروں کے مسائل کو اٹھائیں گے ۔ گوادر ، پسنی ، جیونی کی بندرگاہوں اور سمندر کے پانی پر یہاں کے مقامی لوگوں کاحق ہے ۔ جماعت اسلامی جلد ماہی گیر بچاؤ تحریک شروع کرے گی ۔سراج الحق نے کہاکہ یہاں مزدور کی وکالت کارخانہ دار اور کسانوں کی وکالت جاگیردارکرتاہے جو خود ہی ان پر ظلم کرتے ہیں ، دوسر ی جانب غریب عوام ہمیشہ سانپوں کے منہ میں دودھ ڈال کر انہیں اژدھا بنا کر ایونوں میں بھیجتے ہیں اور وہی اشرافیہ پھر عوام الناس پر ظالمانہ ٹیکس نافذ کرتے ہیں اور خود عیش و عشرت اور والی مراعات والی زندگی گزارتے ہیں اور غریب کو مسائل کی دلدل میں دھکیل دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں پیسے کی نہیں انصاف کی کمی ہے اور آئین و قانون پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے۔ پاکستان میں روزانہ بارہ ارب روپے کی کرپشن ہورہی ہے ۔ اگر وی آئی پی کلچر ، کرپشن ، اقربا پروری ، غیر قانونی ترقیاتی اخراجات کا پیسہ بچا کر عوام پر خرچ کیا جائے تو عوام کو مفت صحت ، تعلیم اور بنیادی سہولیات میسر آسکتی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی عام آدمی کی جماعت اور ان کے حقوق کی ترجمان ہے ۔ اللہ نے مجھے موقع دیا اور ہماری حکومت آئی تو ہر بوڑھے مرد و عورت کو وظیفہ دیا جائے گا اور ہم بے روزگار نوجوانوں کو روزگار نہ ملنے تک ماہانہ بے روزگاری الاؤنس دیں گے ۔ گورنر ہاؤس سمیت ان تمام بڑے گھروں کو ختم کر کے انہیں پانچ مرلے میں تبدیل کر کے عوام کو دے دیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ نوابزادے ، خانزادے ، وڈیرے ، چوہدری ، سردار اور سرمایہ دار حکمران اشرافیہ کبھی بھی عوام کو خوشحالی نہیں دیں گے ۔ وہ اپنی نسلوں کو خوشحال بنانے میں مصروف ہیں ، عوام کے ساتھ کیے گئے وعدے فریب کے سوا کچھ نہیں ۔ ان کا سرمایہ ان کی جائیدادیں بیرون ملک ہیں پاکستان پر صرف حکومت کرتے ہیں اور وسائل کی لوٹ مار کرتے ہیں ان کی ساری دلچسپیاں اپنی ذات اور اپنی نسلوں کے مستقبل سنوارنے میں ہیں ۔ان کا اسلوب عوام کو اپنی غلامی کے طوق پہنانا ہے ۔ جماعت اسلامی کے علاوہ تمام پارٹیاں کسی نہ کسی خاندانی وراثت پر قائم ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی اقتدار میں آئی تو انشاء اللہ پانچ بیماریوں دل ، کینسر ، ہیپاٹائٹس ، گردوں اور تھلیسیمیا کا علاج مفت ، آٹا ، گھی ، چینی ، دالوں پر سبسڈی اورتعلیم مفت ہوگی۔ اجتماع سے جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر مولانا عبدالحق ہاشمی، ضلع گوادر کے امیر مولانا لیاقت بلوچ، سینئر رہنما سعید احمد بلوچ، جیونی کے امیر امام دلوش، ماہیگیر رہنما ناخدا غلام نبی اور اورنگزیب بلوچ نے بھی خطاب کیا۔