کوئٹہ : ڈرگ کورٹ کوئٹہ کے چیئرمین جناب عبدالمجید ناصر ،ممبران گل عالم خان اور ارسلاء خان نے سیکرٹری ڈرگ کوالٹی کنٹرول بورڈ /ڈرگ انسپکٹر ڈاکٹرامداد اللہ بلوچ کے غیر معیاری ،غیر رجسٹرڈ اور بغیر لائسنس ادویات کی خرید وفروخت کے مقدمات میں پیش نہ ہونے پر سخت برہمی کااظہار کیا اوران کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے احکامات صادر کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ اسے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرے ،ڈرگ کورٹ نے حیدرآباد کی ادویہ ساز کمپنی میڈی میکرز کو سیل کرنے اور لائسنس منسوخی کے بھی بذریعہ مراسلہ ڈرگ ریگولیٹر اتھارٹی اسلام آباد کو احکامات جاری کردئیے ہیں ،اس کے علاوہ ڈرگ انسپکٹر عطاء اللہ سمیت مختلف میڈیکل سٹورز کے مالکان کے بھی عدالت میں پیش نہ ہونے پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے گئے ،گزشتہ روز ڈرگ کورٹ میں السعید ٹریڈرز ،عبداللہ میڈیکل سٹور اور زینت میڈیکل سٹور کیسز کے موقع پر ڈرگ کورٹ میں سیکرٹری ڈرگ کوالٹی کنٹرول بورڈ/ ڈرگ انسپکٹر ڈاکٹر امداد اللہ بلوچ کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے سخت برہمی کااظہار کیا اور ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پولیس کو حکم دیا کہ وہ انہیں گرفتارکرکے عدالت کے روبرو پیش کرے ،عدالت نے محمد بخش میڈیکل سٹور کے کیس میں عدم پیشی پر ایک اور ڈرگ انسپکٹر عطاء اللہ کے بھی سماعت کے موقع پر پیش نہ ہونے پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے ہیں ،اس کے علاوہ ڈرگ کورٹ نے حیدر�آباد کی ادویہ ساز کمپنی میڈی میکرز کے منیجنگ ڈائریکٹر شکور ،پروڈکشن انچارج محمد علی شیخ ،کوالٹی کنٹرول انچارج منصب قریشی کے سماعت کے موقع پر پیش نہ ہونے پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اسلام آباد کو بذریعہ مراسلہ حکم دیاکہ وہ مذکورہ کمپنی کو سیل کرکے اس کی لائسنس منسوخ کرے ،جبکہ عدالت نے سی سی پی او حیدرآباد کو ہدایت کی کہ وہ ملزمان کو گرفتار کرکے عدالت ہذاء میں پیش کرے اس کے علاوہ ڈرگ کورٹ کوئٹہ نے علی عمران میڈیکل سٹور کے علی عمران ،بلال میڈیکل سٹور کے نورخان ،فیض میڈیکل سٹور کے سردار ،کیپٹن عبدالخالق میڈیکل سٹور کے حاجی عبدالخالق ،زینٹ میڈیکل ایجنسی کے سید احسان اللہ ،اقصیٰ میڈیکل سٹور کے عبدالمجید ،حنظلہ میڈیکل سٹور کے سمیع اللہ کی عدالت میں کیسز کی سماعت کے موقع پر پیش نہ ہونے کی بناء پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے احکامات دے دئیے ہیں اس کے علاوہ متعدد کیسز میں گواہان استغاثہ کے بیانات قلم بند اور ان پر وکلاء صفائی کی جانب سے جرح مکمل کرلی گئی بعدازاں کیسز کی سماعت کو ملتوی کرکے مختلف تاریخیں دی گئیں ۔