|

وقتِ اشاعت :   May 4 – 2017

خضدار : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی راہنما اور سابق ممبر قومی اسمبلی میر عبدالرؤف مینگل نے کہا ہے کہ تین مئی کو صحافت کا عالمی دن جس مقصد کے لیئے منایا جا تا ہے اس کا مقصد شہید صحافیوں کو خراج عقیدت اور ان کی قربانیوں کا اعترف کرنا ہے لیکن یہاں معاملہ اس کے بر عکس ہے صحافیوں کی خدمات کا اعتراف تو کیا جاتا ہے لیکن صحافیوں کو نہ تو تحفظ دیا جاتا ہے اور نہ ان کے پسماندگان کو ایک صحافی زندگی بھرسچ کا علم بلند کرتے ہوئے جام شہادت نوش فرما تا ہے انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق صحافیوں کو جو حقوق دیئے گئے ہیں اس پر کوئی عمل در آمد نہیں کیا جا رہا ہے پاکستان میں با لخصوص بلوچستان کے صحافیوں کو من پسند خبر شائع نہ کرنے کی پاداش میں شہید کیا گیا جن میں خضدار پریس کلب کے پانچ صحافیوں ینیئر صحافی کے دو بچو ں اور ایک کے بھائی کو بھی شہید کیا کیا گیا نہ صحافی کو معاف کیا گیا اور نہ ان کے بچوں کو جس کے بعد ان کے خاندان کو بھی وہ مالی سہارا نہیں دیا گیا جس کا حکومت اعلان کرتی ہے بلوچستان کے صحافی انتہائی نا مسائد حالات کے با وجود کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں انہوں نے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ کہ وہ ملک بھر کے شہید صحافیوں کو مالی امداد کے ساتھ ان کے خاندانوں کو تحفظ دی جائے تاکہ ملک کا چوتھا ستون اپنا پیشہ ورانہ خدمات احسن طریقے سے سر انجام دے سکیں ۔