کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی مذمتی بیان میں کہاگیاہے کہ گزشتہ رات سریاب کے کلی کمالومیں سیاسی سماجی قبائلی شخصیت حاجی ابراہیم خلیل مری مرحوم کے گھر اور دیگر گھروں میں پولیس ،اے ٹی ایف اور فورسز کی جانب سے غیر قانونی چھاپوں کی شدیالفاظ میں مذمت کی گئی ،بیان میں گرلز کالج کی بلوچ ودیگر ملازمین کے ساتھ محکمہ تعلیم کے ارباب اختیار کی ناروا سلوک اب ناقابل برداشت عمل بنتاجارہاہے ،بیان میں کہاگیاکہ گزشتہ رات قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کلی کمالو کے رہائشیوں کو حراساں کرنا اور بلاجواز وغیر قانونی طورپر چھاپوں کے ذریعے غیور بلوچوں کو ذہنی کوفت سے دوچار کرنے کا عمل قابل مذمت ہے ،بیان میں کہاگیاکہ اگر پولیس ایسے اقدامات کرتے کہ سریاب اور کوئٹہ میں جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کرتے آئے دن چوری ،ڈکیتی اور انسانی جانوں کا ضیاع نہیں ہوتا اور جرائم میں کافی حد تک کمی آتی لیکن جرائم پیشہ افراد دن یہاڑے آزاد گھومتے ہیں جبکہ سیاسی ،قبائلی شخصیات کے گھروں پر چھاپوں کے ذریعے انہیں حراساں کرنے ،ذہنی کوفت دینے اور چادروچاردیواری کی پامالی کی جاتی ہے بیان میں کہاگیاکہ ایسے اقدامات جن سے عوام ذہنی پریشانیوں سے دوچارہو ان کی لئے فوری طور روک تھام کی جائیں ،بیان میں گرلز کالج کوئٹہ کے بلوچ ملازمین کو محکمہ تعلیم کے ارباب اختیارکی جانب سے انہیں گھروں سے بے گھر کرنے اور انتقامی کارروائی اس بنیاد پر کی جارہی ہے کہ بلوچ ہے کی فوری طورپر ناروا سلوک بند کیاجائے ،جو ملازمین عرصہ دراز محکمہ کی جانب سے سرکاری گھروں میں قانونی طور پر رہائش پذیر ہے اوران سے ماہانہ کرایہ بھی کٹتی ہے اس کے باوجود اب انہیں اس بات کی سزا دی جارہی ہے کہ بلوچ ہے ،فوری طور پر محکمہ تعلیم کے ارباب اختیار بلوچ دشمنی روش کو ترک کردیں اس کے برعکس پارٹی احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں ،کسی کو یہ اجازت نہیں دیں گے کہ وہ محکمہ تعلیم کو اپنی قوائد وضوابط اورسیاسی جیالوں کو نوازنے اوراپنی مرضی ومنشا کے مطابق چلائیں بیان کے آخر میں کہاگیاکہ بے گناہ بلوچوں کے گھروں پر چھاپوں کی بجائے جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی کی جائے اورغیر قانونی رات کی تاریکی میں چھاپوں کاسلسلہ بند کیاجائے اور کسی کو اجازت نہیں کہ وہ چادروچاردیواری کی تقدس کی پامالی کے مرتکب بنے ۔