|

وقتِ اشاعت :   May 9 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع کیچ میں ایف سی کے قافلے پر مسلح افراد نے فائرنگ کرکے دو اہلکاروں کو زخمی کردیا ۔ جوابی کارروائی میں کالعدم تنظیم کا انتہائی مطلوب کمانڈرا مارا گیا۔سیکورٹی حکام کے مطابق ایرانی سرحد سے ملحقہ کیچ کی سب تحصیل مند سے تقریباًدس کلو میٹر دور گیاب کے مقام پر فرنٹیئر کور بلوچستان مکران اسکاؤٹس54ونگ کے اہلکار حساس اداروں کے اہلکاروں کے ہمراہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کرنے جارہے تھے۔ اس دوران گھات لگائے نامعلوم افراد نے کلاشنکوف سے قافلے میں شریک اہلکاروں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو اہلکار نائیک فضل اکبر اور سپاہی رضوان زخمی ہوگئے۔ ایف سی اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک حملہ آور مارا گیاجس کے قبضے سے ایک کلاشنکوف اور چار میگزین بھی برآمد کئے گئے۔ ایف سی اہلکاروں نے لاش اپنی تحویل میں لے لی اور بعد ازاں لیویز کے حوالے کردی۔ زخمی اہلکاروں کو فوکر طیارے کے ذریعے کراچی منتقل کردیا گیا۔ نائیک فضل اکبر کو دائیں ہاتھ پر جبکہ سپاہی رضوان کی حالت سر پر گولی لگنے کے باعث تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ہلاک ملزم کی شناخت بعد ازاں اصغر ولد داد اللہ کے نام سے ہوئی اور اس کا تعلق کالعدم علیحدگی پسند مسلح تنظیم بلوچ لبریشن فرنٹ سے تھا۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق ایف سی اور حساس ادارے کی کارروائی میں مارا جانے والا دہشتگرد بم دھماکوں، سیکورٹی فورسز پر حملوں، ترقیاتی کاموں میں رخنہ ڈالنے، اغواء برائے تاوان سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث تھا اور اس کے سر کی قیمت بیس لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی۔ دریں اثناء آواران میں راکٹ حملے سے 5 افراد زخمی ہوئے تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب نامعلوم افراد کی جانب سے فائر کئے گئے راکٹ ماشی کے علاقے میں آ کر گرے جس سے 5 افراد سخی داد ولد سبزل،حمیدہ بنت ولی داد،بان جان بنت خالد،منفقہ بنت خالد بالاچ ولد الیاس زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔