ایک ایرانی طالبِ علم کا کہنا ہے کہ انھیں اس اختتامِ ہفتہ تھانے جانا پڑا جس کی وجہ یہ تھی کہ ان کی شکل ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے فٹبال سپرسٹار لیونل میسی سے ملتی ہے۔
واقعہ کچھ یوں ہے کہ ایرانی شہر ہمدان میں رضا پرستش کے ساتھ تصویر کھنچوانے کے خواہش مندوں کا اس قدر ہجوم اکٹھا ہو گیا کہ پولیس کو اسے منتشر کرنے کے لیے رضا کو تھانے لے جانا پڑ گیا۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے رضا کی کار بھی ضبط کر لی۔
یہ معاملہ چند ماہ قبل اس وقت شروع ہوا جب رضا پرستش کے والد نے ان کی تصویر بارسلونا کی 10 نمبر والی قمیص میں کھینچی۔
اس کے بعد سے 25 سالہ رضا نے میسی کی طرح داڑھی رکھ لی اور بال بھی انھی کی مانند کٹوانے شروع کر دیے۔
بس پھر کیا تھا، اس کے بعد رضا جہاں جاتے، ان کے ساتھ سیلفی کھنچوانے کے خواہش مندوں کا تانتا بندھ جاتا۔
انھوں نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ‘اب لوگ مجھے ایرانی میسی سمجھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ میں ان کی نقل کرتا رہوں۔ جب میں کہیں جاتا ہوں تو لوگ مجھے دیکھ کر دنگ رہ جاتے ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ میری وجہ سے لوگوں کو خوشی ملتی ہے اور یہ خوشی مجھے بہت زیادہ توانائی بخشتی ہے۔’
رضا کا تمام وقت میڈیا کو انٹرویو دینے میں صرف ہو رہا ہے، حتیٰ کہ انھیں ماڈلنگ کی بھی پیش کشیں ہو رہی ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ اب وہ فٹبال کے کچھ کرتب بھی سیکھ رہے ہیں تاکہ میسی کا کردار زیادہ بہتر طریقے سے نبھا سکیں۔