|

وقتِ اشاعت :   May 10 – 2017

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹرڈاکٹرجہانزیب جمالدینی نے کہاہے کہ پارٹی کسی حقیقی ترقی ،خوشحالی مخالفت نہیں کرتی لیکن سی پیک سے متعلق پارٹی کے جوخدشات اورتحفظات ہیں انہیں فوری طورپر دورکیاجائے ،اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہاکہ سی پیک سمیت حقیقی ترقی وخوشحالی معاشروں کی ضرورت ہے بشرطیکہ وہ عوام کی اجتماعی مفادات کیلئے ہو ،گوادر کے غیور بلوچ 21ویں صدی میں بھی انہیں صاف پینے کاپانی میسر نہیں اور وہ پانی کے بوندبوند کو ترس رہے ہیں ،گوادر کے جملہ مسائل سے متعلق ہماری ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ فوری طورپر قانونی سازی کی جائے تاکہ ہماری تاریخ ،تہذیب ،تمد ن ،زبان وثقافت کہیں آنے والی بڑی آبادی کی وجہ سے متاثرنہ ہو ، قانون سازی کرکے ہمیں جو خدشہ لاحق ہے وہ ختم ہوسکے اور اسی طرح گوادر کے اختیارات بلوچستان کودئیے جائیں اور ہنرمندی کے ایسے ادارے کھولے جائیں جو مقامی نوجوان اس سے مستفید ہوکر 21ویں صدی کے چیلنجز کا بخوبی مقابلہ کرسکیں اوراسی طریقے سے جدید دانش گاہیں اور انسفراسٹرکچر کے مسائل بھی حل کئے جائیں انہوں نے کہاکہ ہزاروں سالوں سے بلوچ ماہی گیر جو ماہی گیری کے شعبے سے تعلق رکھتے ہیں ان کیلئے متبادل جی ٹی بنانے کیلئے بھی اقدامات ضروری ہے ،پارٹی نے ہمیشہ عوام کے اجتماعی قومی ،مفادات کی ترجمانی کی اور بلوچستان کے جملہ مسائل کیلئے ہمیشہ قومی وجمہوری انداز میں جدوجہد کو اولین ترجیح دی کیونکہ پارٹی کے سامنے عوام کی مجموعی مفادات ہمیں زیادہ عزیز ہے اسی لئے پارٹی عوام کی امنگوں ،احساسات اورجذبات کی عین مطابق جدوجہد کو جدید بنیادوں پر استوار کررہی ہے ،ماضی کے ناانصافیوں اورمحرومیوں کی وجہ سے جو خدشات اورتحفظات ہے وہ حقائق کی بنیاد پر ہے اس سے قبل بلوچستان کے وسائل لوٹے گئے ہیں لیکن بلوچستان کی عوام کو خاطر خواہ ان کی سماجی زندگیوں میں مثبت اثرات نمودار نہیں ہوئے ہیں ،پارٹی کاگوادر اور سی پیک سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس اورسیمینار منعقد کروانے کا بھی محور اور مقصد یہی تھا کہ ملک بھر کے تمام طبقات کو گوادر کے بلوچوں کی مسائل ان کے سامنے اجاگر کرے تاکہ انہیں مزید معلومات فراہم کئے جائیں کہ 21ویں صدی میں گوادر جو جغرافیائی اہمیت کا حامل شہر ہے لیکن وہاں کی عوام کو انسانی بنیادی ضروریات میسر نہیں ،انہوں نے کہاکہ ہماری جدوجہد گوادر کے بلوچوں اور بلوچستانیوں کیلئے ہیں کیونکہ سی پیک پر پہلا حق بلوچستان کے غیور عوام کا ہے حکمران اورارباب اختیار کو اس حوالے سے عملی اقدامات کرنے چاہئے جبکہ وقت اور حالات کا تقاضا بھی یہی ہے کہ ماضی کے محرومیوں کو ختم کرنے کیلئے عملی اقدامات کرکے عوام کی تشویش کو کسی حد تک کم کیاسکے ۔دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہاگیاہے کہ گزشتہ دنوں ڈپٹی کمشنر پنجگور کی جانب سے پارٹی کے مرکزی رہنماء کفایت اللہ بلوچ اوردیگر ساتھیوں کے ساتھ ناروا رویہ قابل مذمت ہے جب پارٹی کے رہنماؤں نے ڈی سی کو پنجگور کے مسائل بالخصوص زمینوں سے متعلق مسائل سے آگاہ کیا اورکہاکہ لینڈ مافیا کے ذریعے پنجگور کی غیور بلوچوں کی جدی پشتی زمینوں پر قبضہ گیری کی جارہی ہے تو اس حوالے سے مذکورہ آفیسر نے مسائل حل کرنے کی بجائے دھمکی آمیز رویہ اختیار کیا جو قابل مذمت ہے ،حکمران جماعت کی ایماء پر پنجگور میں زمینوں پرقبضہ گیری کی پالیسی کو برداشت نہیں کی جائیگی ،بیان میں کہاگیاکہ حکام بالا کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام کے ساتھ ایسے ناروا اور ناانصافیوں پر مبنی قبضہ گیری کی پالیسی بند کرے اس کے برعکس عوامی احتساب سے بچ نہیں سکیں گے ،حکمران جماعت کا پہلے بھی شیوارہاہے کہ بلوچستان میں کرپشن ،اقرباء پروری ،قبضہ گیری ،لوٹ مار ان کاشیوا بن چکاہے ،بیان میں کہاگیاکہ پارٹی اس حوالے سے قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتی ہے اور فوری طورپر مذکورہ بالا ڈی سی کو تبدیل کیاجائے اور اس حوالے سے تحقیقات کی جائے کہ حکمران جماعت کے ایماء پر غیر قانونی کام فوری بند کئے جائیں تاکہ پنجگور کی عوام سکھ کاسانس لے سکیں نام نہاد قوم پرست متوسط طبقے کے دعوتے کرتے ہیں لیکن عملاََ اپنی خدمت کررہے ہیں ،عوام کو مزید اپنی جدی پشتی زمینوں سے محروم کرنے کی ٹھان رکھی ہے ،بیان کے آخر میں کہاگیاکہ پارٹی رہنماؤں کو اگر کوئی سیاسی انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایاگیا تو پارٹی اس حوالے سے شدیداحتجاج کریگی لیکن حکمران جماعت اور ڈی سی کے ناروا سلوک اور قبضہ گیری کو ہرگزبرداشت نہیں کرینگے نہ کسی کو اختیار ہے کہ وہ عوام کی جدی پشتی زمینوں پر قبضہ کرے ۔