|

وقتِ اشاعت :   May 10 – 2017

ڈیرہ مراد جمالی: نصیرآباد میں تین ماہ کے دروان سیاہ کاری کے الزام میں 19 مردوخواتین کو قتل کرکے سیاہ کاری کی رسم کی بھینٹ چڑھا دیا گیا بڑھتے ہوئے سیاہ کاری کے واقعات کی روک تھام کیلئے ایس ایس پی پولیس نصیرآباد نے سیاہ کاری کے جرگوں پر پابندی لگا دی ملزمان کو تحفظ دینے والے بھی قتل میں برابر کے شریک تصور کیئے جائیں گے جبکہ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 90فیصد ملزمان کو آلہ قتل سمیت گرفتار کے مقدمات درج کر لیئے گئے تفصیلات کے مطابق نصیرآباد میں خواتین پر بے جا تشدد اور سیاہ کاری کے واقعات کی روک تھام کیلئے کمیونٹی میں شعور آگاہی پھیلانے والی این جی او عورت فاؤنڈیشن آکسفام جی بی سمیت دیگر این جی او کے کام بند ہونے کے بعد نصیرآباد کی تحصیل تمبو تحصیل ڈیرہ مراد جمالی تحصیل چھتر میں اچانک سیاہ کاری کے واقعات میں اضافہ دینے کو آیا ہے سرکاری ریکارڈ کے مطابق نصیرآباد میں تین ماہ کے دوران سیاہ کاری کے الزام میں دس خواتین نو مردوں کو بے دری سے قتل کردیا گیا ہے نصیرآباد میں سیاہ کاری کے بڑھتے ہوئے واقعات کی رو ک تھام کیلئے ایس ایس پی پولیس نصیرآباد ظہور بابر آفریدی نے سیاہ کاری کے واقعات کے ملزمان کو فوری گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے سیاہ کاری کے متعلق قبائلی جرگوں پر پابندی عائد کردی ہے انہوں نے سوشل میڈیا میں جاری ہونے والی پوسٹ میں غیر قانونی سیاہ کاری جرگوں کی فوری پر اطلاع دینے کی اپیل کی ہے پولیس زرائع کے مطابق سیاہ کاری کے واقعات میں نامزد نوے فیصد ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔