|

وقتِ اشاعت :   May 11 – 2017

چمن : انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم نے کہا کہ افغان فورسز نے سول آبادی کو نشانہ بنایا اور ہمیں مجبوراً ان کو نشانہ بنانا پڑا، پاک افغان سرحد زیرو لائن کا تفصیلی معائنہ کیا اور سرحد کی حفاظت پر مامور جوانوں کے ساتھ بھی ملے گزشتہ روز مطابق آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم نے پاک افغان سرحد زیرولائن کا تفصیلی معائنہ کیا وہا ں پر تعینات جوانوں سے بھی ملے سیکیورٹی کے صورت حال چیک کرنے کے بعدجوانوں سے خطاب میں انہیں داد دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے جوان ہر مشکل گھڑی میں اور انتہائی کم وقت میں اپنے ملک پاکستان کا دفاع کرسکتے ہیں اور دشمن کو دندان شکست سے دوچارکرنے کی بھر پورصلاحیت رکھتے ہیں ہمارے جوانوں نے اس بات گزشتہ روز ثابت بھی کیا ہے کہ گھات لگاکر اچانک حملے میں بھی اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیربھی ثابت قدم رہے کوئی بھی ہمیں اپنے دفاع سے غافل نہ سمجھے کیونکہ ہمارے جوان دن رات چوکس رہتے ہیں آئی جی ایف سی نے مزید کہا فغان فورسز نے سول آبادی پر وحشیانہ گولہ باری کی جس کے نتیجے میں پاکستانی سول آبادی پر گولے گرنے سے معصوم افراد شہید اور زخمی ہوئے جس کے وجہ سے ہمیں مجبوراً افغان فورسز کو نشانہ بنانا پڑا ہمارے جوابی وار کی تاب نہ لاتے ہوئے افغان فورسزپسپا ہونے پر مجبور ہوئیں ہمیں اپنے شہریوں کی شہادت پرافسو س ہے ہمیں اپنے شہریوں کو بچانے اور ان کے تحفظ کی خاطر جوابی کاروائی کرنا پڑی انھوں نے مزید کہا کہ جنگ میں میں زخمی ہونے والے افراد کا علاج معالجہ ایف سی کرے گی اور شہید و زخمی ہونے والے افرادکے بچوں کو تعلیم بھی ایف سی ہی فراہم کرے گی ، یہاں کے قبائلیوں نے پاکستان کیلئے عظیم قربانیاں دی ہیں قبائل نے ہر مشکل وقت میں پاک فوج کا ساتھ دیا یہاں کے شہیدوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اس موقع پر قبائل کی بڑی تعداد موجود تھی اس موقع پر آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم احمدانجم نے اڈہ کہول میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کو 3لاکھ اور ایک دوسرے گھر میں گولہ لگنے کی وجہ سے ایک بچی اور اس کی ماں کے شہیدہونے پر اس کے خاوند کو 6لاکھ روپے ، سرکاری نوکری اور ان کے 2بچوں کو ایف سی کی جانب سے مفت تعلیم فراہم کر نے کا بھی اعلان کیا اور ساتھ ہی زخمیوں کی صحت یابی کیلئے تمام اخراجات ایف سی ادا کر ے گی ۔