|

وقتِ اشاعت :   May 12 – 2017

کو ئٹہ: پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند کی سربراہی میں 19 مئی کے جلسہ کوئٹہ کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس میں صوبائی فنانشل پول قائم کر دیا گیا ہنگامی طور پر صوبائی صدر اور سئنیر عہدیداروں کی جانب سے ایک کروڑ روپے سے زائد کی فنڈنگ کا اعلان، “استعفی دو گونواز گو” جلسہ کے لئے مختلف کمیٹیوں کی تشکیل کو حتمی شکل دے دی گئی ۔ پی ٹی آئی کی کوئٹہ سونامی میں لاکھوں افراد کی شرکت کے لئے انتظامی ذمہ داریوں کا تعین کر دیا گیا ۔ پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کی سئینر قیادت کا کا ہنگامی مشاورتی اجلاس صوبائی صدر سردار یار محمد رند کی صدارت میں ہوا جس میں 19 مئی کو بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں “استعفی دو گو نواز گو” جلسہ کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا اور مختلف مالی و انتظامی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی بلوچستان کے صوبائی صدر سردار یاد محمد رند نے کہا کہ “استعفی دو گو نواز گو” جلسہ مجموعی ملکی صورتحال کے تناظر کی عکاسی کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں بسنے والی تمام اقوام کے احساسات کا آئینہ دار ہوگا ملکی تاریخ میں کرپشن کے بڑے کیسوں میں بلوچستان بھی صف اول کی درجہ بندی میں موجود ہے اور یہاں کے عوامی وسائل پر ہاتھ صاف کرنے والے اب بھی ریشہ دوانیوں میں مصروف عمل ہیں پی ٹی آئی کا کوئٹہ جلسہ نواز شریف اور اس کے تمام ہواریوں اور کرپٹ عناصر کے خلاف اہلیان بلوچستان کی جانب سے کھلی چارج شیٹ ثابت ہوگی اور 19 مئی کو بلوچستان کے عوام نواز شریف کے خلاف عدم اطمینان کا فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی کی ملک گیر تحریک میں اپنا فیصلہ کن کردار ادا کریں گے سردار رند نے کہا کہ پی ٹی آئی میں شمولیت کے وقت ہم نے عمران خان سے یہ عہد لیا تھا کہ قومی پارٹی کی حیثیت سے اقتدار میں آکر بلوچستان سمیت چھوٹے صوبوں کو ان کے حقوق دیکر عوام میں پائی جانے والی احساس محرومیوں کا عملا خاتمہ کرنا پی ٹی آئی کی ترجیحات میں شامل ہو گا اور ہمیں خوشی ہے کہ خان صاحب اس پختہ عزم کا اعادہ رکھتے ہیں کہ ماضی میں چھوٹے صوبوں سے ہونے والی نا انصافیوں کا ازالہ کر کے عوام کا معیار زندگی بلند کرنے اور خصوصی آئینی اصلاحات کے ذریعے صوبوں کو ان کے وسائل پر دسترس دینے کے لئے قابل عمل اقدامات اٹھائے جائیں گے انہوں نیکہا کہ بلوچستان کے عوام نواز شریف کی ن لیگ پر مبنی وفاقی حکومت اور بلوچستان میں مختلف لبادوں میں ملبوس جماعتوں کی کارکردگی کو کافی نزدیک سے بخوبی جانچ اور پرکھ چکے ہیں مختلف نعروں تلے پارلیمنٹ میں پہنچنے والی جماعتوں کی حقیقت سے عوام بخوبی آگاہ ہو چکے ہیں اور ان کی حقیقت عوام پر آشکار ہو چکی ہے انہوں نیکہا کہ 19 مئی کا جلسہ بلوچستان کے عوام کے بھر پور جذبات کا مظہر ہوگا۔