قلات : جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ علامہ شاہ اویس احمد نورانی نے کہاہیکہ کوئٹہ اور بلوچستان میں جگہ جگہ ناکے لگا کر خوف کی فضا ء جنرل ضیاء کی دور کا یاد دلاتا ہیں پچاس ہزار مہاجروں کے قاتل اور ہزاروں خواتین کو بیوہ کر نے والے قومی مجرم کوپا کستان لا کر قائد اؑ عظم کے مزار پر پھانسی دینی چاہیئے بھارت اپنا منہ کالا کر کے بلوچستان میں فرقہ واریت سنی بریلوی شیعہ کی بنیاد پر فسادات پھیلانا چاہتا ہیں جلد ملک میں چار جماعتی اتحاد قائم ہو گا جولوگ جے یو پی کو چھوڑ کر چلے گئے ہیں ان کے لیئے جماعت کی دروازیں کھلے ہیں جماعت کی پالیسی کے خلاف جانے والوں کے خلاف کاروائی ہوگی ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختضر دورہ قلات کے موقع پر مدرسہ غوثیہ حلیمیہ رحیمیہ میں جے یو پی کے سینکڑوں کارکنوں سے خطاب کے دوران کیا اس موقع پر جے یو پی کے صوبائی صدر عباس قادری و دیگر قائدین سید محسن شاہ بخاری مولانا عبدالحکیم انقلابی مولانا عبدالمجید جتک مفتی عبدالغفار حلیمی مولانا یو نس لہڑی مولانا رحمدل حلیمی سمیت دیگر رہنماء موجود تھے کارکنوں سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ جے یو پی آئیندہ الیکشن میں بھر پور حصہ لے گی اور کارکنان دیانتدار قیادت کو کامیاب بنائے بعد ازاں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سندہ اور پنجاب میں اسٹیبلشمنٹ نے جے یو پی کا مینڈیٹ چرایا اور سندھ میں ہندوستان اور را کے ایجنٹ الطاف حسین کو طاقت ور بنا یا اب ضرورت ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے کارندے اور قومی مجرم پچاس ہزار لوگوں کے قاتل ہزاروں خواتین کو بیوہ کرنے والے الطاف حسین کو پاکستان لاکر قائدآعظم کے مزار پر سرے عام پھانسی دی جائے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سیوریج پینے کا پانی اور سڑکوں کا نام نہیں اور ملک کے رقبے کے لحاذ سے بڑے صوبے کے وسائل اس پر لگائے جائیں تو نہ صر ف بلوچستان بلکہ پورے ملک کو فائدہ ہو گا جو بھی حکمران آتا ہیں تو بلوچستان کو پیکج کی صورت میں بھیک دیتا ہیں لاہور کراچی اور بڑے شہروں میں معیار کے یونیورسٹیاں ہیں مگر کوئٹہ میں کیوں نہیں اور نہیں اس معیار کا ہسپتال موجود ہیں انہوں نے کہا کہ افسوس ہیکہ جگہ جگہ ناکے لگا کر خوف کی فضاء پیدا کر کے جمہوریت نہیں بلکہ جنرل ضیاء کی یاد دلاتا ہیں کوئٹہ اور ڈیرہ اللہ یار نصیر آباد میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا ہیں عوام غربت کا شکار ہیں البتہ لوگوں کو بنک بیلین بڑھ گیا انہوں نے کہا کہ مولانا ابوالخیر زبیر اپنی مرضی سے چلے گئے ہیں مجلس شوریٰ نے جن لوگوں کو جماعت سے نکالا اس فہرست میں ان کا نام نہیں ہے جولگ چلے گئے ہیں جماعت کی دروازیں ان کے لیئے کھلے ہیں 2018کے الیکشن میں بلوچستان سمیت ملک بھر میں مقابلہ کریں گے او ر بلوچستان کے آٹھ مختلف حلقوں سے جے یو پی اپنے امیدوار کھڑے کرے گی اس سے قبل مولانا اویس نورانی قلات پہنچے تو جے یو پی کے کارکنوں نے ان کا بھر پور استقبال کیا۔دریں اثناء جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہاہے کہ ہم نے 2018کے الیکشن کے لئے صف بندیوں کا آغاز کردیا ہے ۔چار جماعتی اتحاد ہونے جارہاہے جس کا اعلان عید الفطرکے بعد ہوجائیگا اور یہی چار جماعتی اتحاد ہی پورے ملک میں مشترکہ انتخابی مہم چلائیگا اور الیکشن میں مشترکہ امیدوار لائے جائیں گے ۔مذہبی اور سیاسی جماعتیں ہی ملک میں مساوات ، لاقانونیت اور ناانصافی کا خاتمہ کرنے میں کامیاب ہوسکتیں ہیں۔ اس سلسلے میں کارکن 2018کے الیکشن کے لئے آج سے ہی تیاریاں شروع کردیں۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ بلوچستان وسائل سے مالامال ہے ، پوری دنیاء میں سب سے زیادہ یہاں بلوچستان میں وسائل کے ذخائر موجود ہیں لیکن کیا وجہ ہے کہ عوام بدحالی اور پسماندگی کا شکار ہیں ۔ او ر انہیں ان کے وسائل نہیں دیئے جارہے ہیں ۔سی پیک کا مرکز و محور بلوچستان ہے سی پیک کے فوائد اور ثمرات بھی اسی صوبہ بلوچستان کے عوام کو سب سے پہلے ملنے چاہئے۔وفاقی حکومت سے میر امطالبہ ہے کہ وہ بلوچستان میں ایک انٹر نیشنل ہسپتال قائم کیئے جائیں تاکہ یہاں کے عوام کو علاج کے لئے دوسرے صوبے جانے کی ضرورت نہ پڑے ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے جامعہ سنان بن سلمہؓ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر جے یوپی بلوچستان کے صدر محمد عباس قادری صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا عبدالمجید جتک جے یوپی کے سابق صوبائی صدرجامعہ سنان بن سلمہؓ کے مدیر مولانا سید شجاع الحق ہاشمی سید ظہور احمد شاہ مولانا عبدالحکیم انقلابی مولانا سعیداحمد سید محسن شاہ بخاری مولانا محمد قاسم قاسمی قلندرانی بھی موجود تھے ۔پریس کانفرنس میں سردار زادہ محمد عارف شیخ نے اپنے دیگر کثیرتعداد میں ساتھیوں سمیت جے یوپی میں شمولیت اختیا ر کرلی۔ جب کہ اس سے قبل مدرسہ سنان بن سلمہؓ پہنچنے پر جے یوپی کے مرکزی سیکریٹری جنرل شاہ محمد اویس نورانی کا شاندار استقبال کیا گیا ۔اور انہیں جلوس کی شکل مدرسہ لایاگیا ان پر پھول نچھاور کیئے گئے ۔ مدرسہ سنان بن سلمہؓ میں پارٹی ورکرز سے شاہ محمد اویس نورانی صدیقی ، جے یوپی بلوچستان کے صدر محمد عباس قادری صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا عبدالمجید جتک جے یوپی کے سابق صوبائی صدر مولانا سید شجاع الحق ہاشمی مولانا محمد قاسم قاسمی قلندرانی ودیگر نے خطاب کیا۔ جے یوپی پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہاکہ مذہبی جماعتوں کا اتحاد ناگزیر بن چکا ہے اس سلسلے میں بہت جلد چار جماعتی اتحاد ہوجائیگا جس کا اعلان عید الفطر کے بعد کیا جارہاہے۔ ملک میں نا انصافیاں حد سے زیادہ بڑھ گئی ہیں ۔ بے گناہ افراد اغوا ہورہے ہیں جب کہ جو مجر م ہیں انہیں کچھ بھی نہیں کہا جارہاہے قوم کو وزیرداخلہ کے کردار کے بارے میں بھی بتایا جائے کہ ان کا کردار کیا ہے ۔ آج بلوچستان کے عوام غربت و پسماندگی کی زندہ تصویر بنے ہوئے ہیں یہاں عوام کو زندگی کی سہولیات میسر نہیں ہیں ۔ نہ پینے کا صاف پانی میسر ہے نہ ہی انہیں تعلیم اور صحت کی سہولیات میسر ہیں ۔ آج پوری دنیاء میں بلوچستان وسائل کے ذخائر کے حوالے سر فہرست ہے ۔ سی پیک منصوبے کا بنیادی مرکز بھی بلوچستان ہے ۔ جے یوپی اختیار داروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ بلوچستان کے عوام کے ارمانوں کوپورا کرنے کے لئے ضروری ہے کہ انہیں زندگی کی تمام سہولیات فراہم کی جائیں سی پیک کے ثمرات سے سب سے پہلے بلوچستان کے عوام ہی مستفید ہوں ۔ اور میرا وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے مطالبہ ہے کہ بلوچستان میں ایک انٹر نیشنل ہسپتال تعمیر کیا جائے تاکہ یہاں کے عوام کو علاج و معالجے کے لئے دوسرے صوبوں میں جانے کی ضرورت نہ پڑے اور ا نہیں اپنے ہی صوبے میں علاج و معالجے کی سہولیا ت میسر آسکیں ۔ شاہ محمد اویس نورانی نے کہاکہ آج انڈیا افغانستان اور امریکہ پے درپے ملک کے خلاف مہم جو ئی کررہے ہیں اور ملک کے خلاف ہرزہ سرائی کررہے ہیں ۔انہیں اپنی اس مہم جوئی میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑیگا ۔ امریکا کی گزشتہ دو دہائیوں کی سازشیں ناکام ہوچکی ہیں اور افغانستان میں اپنی تباہی دیکھ رہاہے انہیں بہت جلد ہی شکست و ریخت کا سامنا کرنا پڑیگا ۔دنیاء دیکھے گی کہ ٹرمپ والی حکومت ناکامی سے دوچار ہوگی اور ملاّ عمر والی حکومت کامیابی سے ہمکنار ہوگی ۔انہوں نے جے یوپی کے کارکنوں کو تاکید کی کہ وہ اگلے الیکشن کے لئے اپنی تیاریاں جاری رکھیں جمعیت علمائے پاکستان پورے ملک سے اپنے امیدوار لائے گی اور جمہوریت کا حصہ بن کر الیکشن میں بھر پورانداز میں حصہ لے گی ۔ میں قبائلی رہنماء سردار زادہ محمد عارف شیخ کو جمعیت علمائے پاکستان میں شمولیت پر مبارک باد پیش کرتا ہوں ۔ اورامید رکھتا ہوں کہ ان کے آنے سے پارٹی مذید مضبوط ہوگی ۔ جے یوپی بلوچستان کے صدر محمد عباس قادری صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا عبدالمجید جتک جے یوپی کے سابق صوبائی صدر مولانا سید شجاع الحق شاہ ہاشمی مولانا محمد قاسم قاسمی قلندرانی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بد قسمتی سے پاکستان میں آئین و قانون موجود ہے لیکن اس کے باوجود ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم قانون پر عملدرآمد نہیں کیا جارہاہے آج گستاخی کے واقعات سامنے آرہے ہیں جس کی وجہ سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچ رہاہے جے یوپی کا مطالبہ ہے کہ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے قانون پر عملدرآمد کیا جائے تاکہ کسی بھی گستاخ کو جرات کرنے کا موقع نہ ملے ۔ انہوں نے کہاکہ جے یوپی 2018کے الیکشن میں بھر پور انداز میں حصہ لے گی اس سلسلے میں کارکن اپنے اپنے اضلاع میں بھر پور تیاریاں جاری رکھیں اور اگلے سال ہونے والے الیکشن کے لئے تیاریاں جاری رکھیں ۔ عید الفطر کے بعد جے یو پی کے مرکزی جنرل سیکریٹری شاہ محمد اویس نورانی پورے بلوچستان کا تفصیلی دورہ کریں گے اور کارکنوں سے خطاب کریں گے ۔