|

وقتِ اشاعت :   May 12 – 2017

کوئٹہ : ڈرگ کورٹ کوئٹہ کے چیئرمین جناب عبدالمجید ناصر ،ممبران گل عالم خان اورارسلا ء خان نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اسلام آباد کو بذریعہ مراسلہ حکم دیاہے کہ وہ غیر معیاری ،ان رجسٹرڈ ادویات کی خرید فروخت کے مقدمہ میں نامزد میڈیکس لیبارٹریز کراچی کالائسنس منسوخ کرکے کورٹ کو آگاہ کرے ،عدالت نے 2ادویہ ساز کمپنیوں ریکٹ بیکینز کمپنی کے ڈائریکٹر اورمیسن نیوٹروپیتھک لیبارٹریز کے منیجنگ ڈائریکٹر کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے احکامات دے دئیے اس کے علاوہ عدالت نے 3میڈیکل سٹورز مالکان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ ملزمان کو گرفتار کرکے عدالت کے روبرو پیش کرے ،گزشتہ روز ڈرگ کورٹ کوئٹہ کے چیئرمین جناب عبدالمجید ناصر ،اراکین گل عالم خان اور ارسلاء خان کے روبرو غیر معیاری ،غیر رجسٹرڈ اور بغیر لائسنس کے ادویات کی خریدوفروخت کے مقدمات میں نامزد درجنوں کیسز کی سماعت ہوئی عدالت نے میڈیکس لیبارٹریز کراچی کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد اے قیوم کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اسلام آباد کوبذریعہ مراسلہ حکم دیاکہ وہ مذکورہ کمپنی کا لائسنس منسوخ کرکے عدالت کو آگاہ کرے ،عدالت نے ریکٹ بیکینز کمپنی کیس کی بھی سماعت کی جس کے دوران کمپنی کے پروڈکشن انچارج نعمان شیخ اور کوالٹی کنٹرول انچارج سیدسلمان احمد عدالت کے روبرو پیش ہوئے تو عدالت نے ان پر فرد جرم عائد کی جس سے انہوں نے انکار کیا جبکہ مذکورہ مقدمے میں نامزد کمپنی کے ڈائریکٹر شاہ زیب ملک کی عدالت نے عدم پیشی پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے بھی احکامات دے دئیے ۔عدالت میں میسن نیوٹرو پیتھک لیبارٹریز لاہور کے کیس کی بھی سماعت ہوئی تاہم کیس میں نامزد ملزم محمدانور عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت نے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے ،ادویہ ساز کمپنی کے علاوہ ڈرگ کورٹ نے رمضان میڈیکل سٹور چمن کے کیس میں نامز دملزم وزیر خان ،جاوید میڈیکل سٹور لورالائی کے ملک جاویداقبال ،آریانامیڈیکل سٹور کچلاک کے ولی خان کے پیشی کے موقع پر عدالت سے غیر حاضری پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے ہیں اور پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر معیاری ،ان رجسٹرڈ اور بغیر لائسنس کے ادویات کی خرید وفروخت کی مقدمات میں نامزد ملزمان کو گرفتارکرکے عدالت کے روبرو پیش کرے اس کے علاوہ عدالت میں متعدد کیسز میں گواہان استغاثہ کے بیانات بھی قلم بند کرلئے گئے بعدازاں کیسز کی سماعت کو ملتوی کردیاگیا۔