کوئٹہ+اندرون بلوچستان: سانحہ مستونگ کے خلاف جمعیت علماء اسلام نے بلوچستان بھر میں یوم احتجاج منایا۔ کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالی گئیں، مظاہروں اور جلسوں کا انعقاد کیا گیا۔
مظاہرین نے بلوچستان حکومت سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا۔ تفصیل کے مطابق مستونگ میں ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری پر خودکش حملے کے خلاف جمعیت علمائے اسلام نے اتوارکو ملک بھر میں یوم احتجاج منانے کا اعلان کیا تھا۔
اس سلسلے میں قلات اور بسیمہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی جبکہ پشین ، لورالائی، ڈیرہ اللہ یار، سنجاوی، چمن ، موسیٰ خیل ،زیارت ،کوہلو ،مچھ ، گندواہ، تفتان، نوشکی، پنجگور، ڈیرہ مراد جمالی، خضدار، تربت، سوراب ، بھاگ، ہرنائی ، گوادر اوربیلہ میں احتجاجی ریلیوں اور مظاہروں کا انعقاد کیا گیا۔کوئٹہ میں جمعیت علمائے اسلام کے دفتر جناح روڈ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
ریلی کی قیادت صوبائی اور ضلعی قائدین کررہے تھے۔ ریلی کے شرکاء نے مختلف شاہراہوں کے گشت کے بعد پریس کلب کے سامنے مظاہرہ اور جلسہ کیا۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے ضلعی امیر مولانا ولی محمد ترابی اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ مستونگ اور سانحہ گوادر سے ثابت ہوا کہ صوبائی حکومت امن وامان قائم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ۔
جس طرح ماضی میں ہماری جماعت کی حکومت سے موجودہ قوم پرست حکمرانوں کی جانب سے استعفیٰ مانگا گیا اور گورنر راج لگایا گیا اسی طرح اب انہیں بھی مستعفی ہوجانا چاہیے تھا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحہ مستونگ میں ملوث دہشتگردوں کو جلد گرفتارکیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ مولانا عبدالغفور حیدری پر حملہ پاکستان کی پارلیمان ، جمہوریت پر حملہ ہے جس کا مقصد پاکستان میں انتشار پھیلانا، عوام کو دست و گریبان کرنا تھا تاہم دہشتگرد عناصر کو ہم پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہمارے حوصلے پست نہیں ہوئے۔
مستونگ میں ڈپٹی چیئر مین سینٹ اور جے یوآئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری کے کافلے پرخودکش حملے کے خلاف قلات میں جے یوآئی کے کارکنوں نے احتجاجی جلوس نکالی ۔
جلوس کے شرکاء شہر کے مختلف شاہراہوں پر مار چ کیا اور امریکہ اسرائیل اور انڈیا کے خلاف شدید نعرے بازی کی احتجاجی جلسہ سے جمعیت علماء اسلام کے ضلعی امیر مولانا محمود شاہ آ غا صبغت اللہ شاہ سردار زاد ہ میر سعید لانگو حاجی عبدالمجید نیچاری مولانا عطا ء اللہ اختری مولانا رحمدل حلیمی سید عتیق شاہ ڈاکٹر ہری چند وڈیرہ رحیم مولانا زبیر احمد مولانا یونس لہڑی مولوی امداد اللہ عبدالرزاق شاہین اور دیگر نے خطاب کیا ۔
خطاب میں کہاکہ یہ حملہ اسلام پاکستا ن اور جمعیت پر حملہ ہیں بلوچستان میں پے درپے واقعات حکومتی امن کے دعووں کی قلعی کھل گئی اور ایسے خونی واقعات کے روک تھام میں حکومت مکمل ناکام ہوچکی ہیں ۔
یہ ایک سوچاسمجھا منصوبہ ہیں سانحہ مستونگ مولاناعبدالغفورحیدری پرحملہ کے خلاف جے یوآئی کے مرکزی کال پرسوراب میں بھی احتجاجی ریلی اورمظاہرہ ،ریلی میں جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں سمیت دیگرسیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی شرکت ۔
سانحہ مستونگ کی شدیدمذمت ،زمہ داران کی فی الفورگرفتاری کامطالبہ ،تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام کے مرکزی کال پرسانحہ مستونگ کے خلاف جے یوآئی سوراب کے زیراہتمام بھی ریلی نکالی گئی اوراحتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔
ریلی مرکزی جامع مسجدسے برآمدہوئی جوکہ مختلف شاہراؤں سے ہوتے ہوئے مین چوک پراحتجاجی جلسہ کی صورت اختیارکی ریلی کی قیادت مولانامحمدعیسیٰ مولانامنیراحمدزہری میرعبدالنبی زرکزئی ڈاکٹرمحمدایوب رودینی مولاناعبدالکریم مولاناشبیراحمدسٹی قاری محمدمدنی جے یوآئی سکھرکے رہنماء قاری غلام مصطفی سومروامیرقاری عبدالرشیدمفتی شفیق احمد اوردیگرمقامی قائدین کررہے تھے ۔
ریلی میں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء چیئرمین میونسپل کمیٹی سوراب حاجی مولابخش زہری بی این پی عوامی کے رہنماء میرمحبوب زہری اوردیگربھی شریک تھے ۔
جمعیت علماء اسلام (ف)کے ضلعی امیر حافظ محمد صدیق بھنگر کی قیادت میں سانحہ مستونگ کے خلاف صحبت پور میں احتجاجی ریلی اور پریس کلب صحبت پور کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا گیا ۔
مقررین نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد جان لیں دینی مدارس کے طلبا ء اور مدرسے ہر گز لاوارث نہیں ۔ ہم حفاظت کرنا اچھی طرح جانتے ہیں ۔
مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر حملہ مظلوم طلباء پر حملہ تصور کرتے ہیں۔
زخمی افراد سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے حکومت اور دہشت گردوں کے خلاف نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں امن وامان اور عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہے ۔
گزشتہ روز جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکریٹری اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر خود کش حملے کے بعد جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی ہدایت پر ملک بھر پر امن احتجاج کی ہدایت ضلع لسبیلہ ضلعی ہیڈ کوارٹر اوتھل میں جامع مدینہ اوتھل سے ایک پر امن ریلی نکالی گئی ۔
جس کی قیادت جمعیت علماء اسلام لسبیلہ کے ضلعی جنرل سیکریٹری مولانا عبدالحمید عارف ، جمعیت علماء اسلام کے رہنما سابق صوبائی وزیر مکھی شام لال لاسی ، تحصیل اوتھل کے امیر مفتی محمد سعید اور دیگر علماء کرام کر رہے تھے۔
ریلی آر سی ڈی شاہرہ ہوتی ہوئی جمن شاہ چوک پر پہنچی جہاں پر احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا ۔
جمعیت علما ء اسلام نصیرآباد کے زیر اہتمام سینٹ کے ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر حملہ کے خلاف ڈیرہ مراد جمالی میں جے یو آئی کے قائمقام ضلعی امیر مولانا در محمد پندرانی صوبائی رہنما میر نظام الدین لہڑی کی قیادت میں مدرسہ احسانیہ سے ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی جو قومی شاہراہ مین بازار سے ہوتی پریس کلب پہنچی ریلی کے شرکا قائمقام ضلعی امیر مولانا در محمد پندرانی صوبائی رہنما میر نظام الدین لہڑی جمعیت طلباء اسلام بلوچستان کے جنرل سیکریڑی عبدالقیوم رند مولوی بشیر احمد جمالی امام الدین عمرانی قاری بشیرا حمد لانگو مولانا عبدالغنی ساسولی علی گل لانگو نے خطاب کرتے ہوئے سانحہ مستونگ میں خودکش دھماکہ صوبائی حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا بزدلانہ کاروائی ہے ۔
اس سے قبل جمعیت علماء اسلام کے قائد مولانا فض الرحمن پر کوئٹہ میں بھی خود کش حملہ کیا گیااس کے باجود جے یو آئی کے قائدین کو سیکورٹی فراہم نہ کرنا صوبائی حکومت کی غفلت ہے جمعیت علماء اسلام کے زیر اہتمام سانحہ مستونگ کیخلاف احتجاجی ریلی ضلعی دفتر سے نکالی گئی ۔
جو مین روڈ سے ہوتی ہوئی قائد اعظم چوک پر جلسے کی شکل اختیار کرگئی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی امیر مولوی کمال الدین رکن قومی اسمبلی مولوی آغا محمد سابق سپیکر بلوچستان اسمبلی الحاج سید مطیع اللہ آغامولوی عزیز اللہ مولوی حبیب اللہ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ عبدالغفور حیدری پر حملہ عالم اسلام پر حملہ ہے ۔
جمعیت علماء اسلام امن و جمہوریت کی عالمبردار ہے امن دشمن اور دہشتگردوں کے اس بزدالانہ عمل سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہونگے ۔
دشمن قوتوں کو جمعیت علماء اسلام کی ملک میں ہونیوالی عوامی اجتماع آنکھوں میں کھٹک گئی اجتماع میں مسیح برادری اور ہندوؤں کو بھی دعوت دی گئی تھی ۔
مستونگ میں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا غفور حیدری پر خود کش حملہ کے خلاف جمعیت علماء اسلام سبی سراپاء احتجاج بن گئی ،احتجاجی ریلی و مظاہرہ،امریکہ اور حکومت مخالف نعروں سے فضاء گونج اٹھی۔
تفصیلات کے مطابق مستونگ میں جمعیت علما ء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری پر خود کش حملے کے خلاف سبی میں جمعیت علماء اسلام (ف) اور نظریاتی کے زیراہتمام مشترکہ احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔
ریلی میں سبی کی سیاسی سماجی تنظیموں اور ٹریڈ یونینز کے نمائندوں نے شرکت کی ،احتجاجی ریلی چاکر روڈ سے نکالی گئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی جناح روڈ پہنچی جہاں پر شرکاء نے احتجاجی مظاہرہ کیا جمعیت چمن ۔
جمعیت علماء اسلام تحصیل چمن کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ ہوا مظاہرہ بوغرہ روڈ ،ٹرنچ روڈ ،تاج روڈ سے گزرتے ہوئے سناتن چوک پر جلسے کی شکل اختیار کی مظاہرے سے تحصیل امیر مولانا عبدالخالق خادم ،جمعیت علماء اسلام کے ناظم مولوی محمدحنیف ،جنرل سیکرٹری حاجی غوث اللہ ،ضلع نائب امیر مولوی عبدالستار ،حافظ عبدالظاہر ،مولوی شمس اللہ ، قاری عبدالرحمن ذاکر، تحصیل چمن سیکرٹری اطلاعات حافظ عزیز اللہ عزیزی ،حافظ خلیل الرحمن ،حافظ گل اوردیگر مقررین نے خطاب کیا ۔
خطاب میں کہاکہ جمعیت کے قائدین اور کارکنوں پر دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام ڈپٹی چیئرمین سینٹ مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالغفور حیدری ودیگرکارکنوں پر حملہ پورے جمعیت علماء اسلام پر حملہ ہے ۔
جمعیت علماء اسلام کا ہرکارکن اور قائد اسلام اور دینی مدارس کے تحفظ کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر مستونگ میں حملے اور کارکنوں کی شہادت کے خلاف جے یو آئی کی کال پر دالبندین بازار میں احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔
جس کی قیادت ضلعی امیر مولانا محمد عالم نے کی ریلی کے شرکاء نے نعرے بازی کرتے ہوئے واپس مرکزی چوک پر جمع ہو گئے اس موقع پر ضلعی امیر مولانا محمد عالم کوئٹہ کے رہنما حافظ عبدالمالک سیاپاد سرپرست اعلیٰ گاڑی سعد اللہ نوتیزئی حافظ عبدالواحد قاری عبدالشکور نوتیزئی آغا سید محمد ہاشم تحصیل امیر مولانا امیر محمد صدیقی امداد اللہ سیاپاد اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالغفور
حیدری کے قافلے پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت عوام کے جان ومال کو تحفظ دینے میں بری طرح سے ناکام ہو چکی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ منفی عزائم کے ذریعے جمعیت کو ہرگز کمزور نہیں کیا جا سکتا دین اسلام کی سربلندی کے لئے ہمارے اکابرین نے ہر دور میں بڑی قربانیاں دی ہیں جمعیت علماء اسلام تحصیل چاغی کے زیر اہتمام ایک بڑے ریلی کا اہتمام کیا گیا ۔
جو چاغی بازار کے مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے مین چوک پر جلسہ عام کی شکل اختیار کر گئی جس سے جمعیت علماء اسلام تحصیل چاغی کے امیر مولوی ذکریا مولانا عبدالرحیم مولوی عبیداللہ صدیقی مولوی محمد ولی مولوی شیر محمد مولوی محمد اسلم مولوی زبیع اللہ قاری عبداللہ اور مولوی عبدالودود گورگیج نے خطاب کیا ۔
خطاب میں کہا کہ سانحہ مستونگ جس میں جمعیت علماء اسلام کے جنرل سیکرٹری اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر بزدلانہ حملہ کیا گیاجمعیت علماء اسلام نال کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری پر خودکش حملے کے خلاف احتجاجی ریلی و مظاہرہ کیا ۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری پر خودکش حملے کے خلاف جمعیت علماء اسلام نال کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالا گیا جو مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے جلسے کی شکل اختیار کیا گیا جمعیت علماء اسلام ضلع چاغی کی طرف سے سانحہ مستونگ کے خلاف مدرسہ دارالعلوم سے اجتماعی ریلی نکالی گئی ۔
بازار چوک میں احتجاج جلسہ منعقد ہوا احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام ضلع خاران کے نائب امیر عنایت اللہ بارانزئی جنرل سیکرٹری حفظ الرحمن عظمت اللہ ضلعی سالار فدا الرحمن تحصیل سرخاران امیر عبدالرحمن ضلعی رہنما سردار جمیل سرگلزئی غلام اللہ نائب امیر ضلع واشک حاجی محمد عالم ضلعی رہنما میر ذیشان کبدانی مولانا فیض اللہ دیوبندی قاری شکر اللہ حنفی خلیل عالم کبدانی نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام کے اکابرین نے ہمیشہ اس ملک و قوم اور اسلام کیلئے قربانیاں دی ہیں ۔