|

وقتِ اشاعت :   May 15 – 2017

کو ئٹہ:  بلوچستان کے قبائلی شخصیت سابق سینیٹرنوابزادہ حاجی میر لشکری خاں رئیسانی نے مولانا غفور حیدری کے قافلے پر حملے اور نتیجے میں درجنوں افراد کی شہادت کو المناک قرار دیکر اسکی شدید مذمت کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سامراجی قوتوں کی گماشستگی کے باعث خطے میں قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے عالمی سامراج کے مفادات سے وابسطہ خون ریزی کی سیاست سے جو بے زہنیت وجود میں لائی گئی اس میں خود ہمارے سامراج نواز حکمران بھی برابر کے شریک ہیں۔

جاری صوورتھال نے ملکی سیاست ،معیشت اور سماجی زندگی کوبری طری متاثر کررکھا ہے سانحات کے تسلسل سے لگتا ہے کہ وہ دہشت گردی کے عفریت کو قابو میں لانا ممکن نظر نہیں آتا،بے گناہ لوگ مارے جارہے ہیں ۔

ریاستی ادارے عوام کو تحفظ دینے کی آئینی اور قانونی زمہ داری پوری کرنے سے قاصر نظر آتے ہیں امن وامان سے متعلق حکمرانوں کے کھوکھلے دعووں کی حقیقت عوام پر عیاں ہوچکی ہے ۔

قاتلوں اور انکے سہولت کاروں کا سراغ لگانا دیوانے کا خواب بن چکا ہے ملک اس طرح نہیں چل سکتا حکمرانوں کو سامراجی قوتوں سے دوری اختیار کرنا ہوگی عوام کے جان ومال اور آبرو کی حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا ۔

ایسے المناک واقعات کی روک تھام لازمی ہے جسکی تمام تر زمہ داری حکمرانوں اور سیکورٹی اداروں پر عائد ہوتی ہے۔