کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے گوادر میں دہشت گردی کی کاروائی میں شہید کئے گئے محنت کشوں کے لواحقین کے لیے دس دس لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومتی پالیسی کے مطابق واقعہ کے زخمیوں کو بھی معاوضہ ادا کیا جائیگا۔
وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ شہداء کے لواحقین کے دکھ کا مداوا تو ممکن نہیں تاہم ہم ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ صوبے میں کام کرنے والے محنت کشوں کا تعلق جس بھی صوبے سے ہے ۔
ان کی حفاظت کی ہماری ذمہ داری ہے، محنت کش بلوچستان کی تعمیر و ترقی کے عمل میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور ان کی جانیں بھی اتنی قیمتی ہیں جتنی کسی اعلیٰ عہدیدار یا اہم شخصیت کی ہو سکتی ہیں ۔
لہذا قانون نافذ کرنے والے ادارے سی پیک اور دیگر ترقیاتی منصوبوں میں کام کرنے والے محنت کشوں کے تحفظ کو ہرصورت یقینی بنائیں اس حوالے سے کسی قسم کی کوتاہی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ نے تمام کمشنروں، ڈپٹی کمشنروں ، ڈی آئی جیزاور ڈی پی اوز کو خصوصی ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں جاری ترقی منصوبوں کا مکمل ڈیٹا مرتب کر کے انہیں فول پروف سیکورٹی فراہم کریں اور تمام ترقیاتی محکموں اور اداروں سے مربوط روابط قائم رکھیں ۔
تاکہ کسی قسم کا سیکورٹی خلاء پیدا نہ ہو، وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردوں نے غریب محنت کشوں کو شہید کرکے ظلم کی انتہا کی وہ نا تو اللہ کے قہر اور نا ہی قانون کی گرفت سے بچ سکیں گے۔
ا نہیں اپنے اس گھناؤنے فعل کا خمیازہ بھگتنا ہوگا،وزیراعلیٰ نے واہ شگاف الفاظ میں کہا ہے کہ سی پیک اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کو ہر قیمت پر مکمل کیا جائیگا سی پیک ہماری معیشت کی شہ رگ ہے اور کسی کو اس پر چھری پھیرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
دریں اثناء وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے ون بیلٹ ون روڈ کنیکٹ ٹویٹی تھیم سیشن میں شرکت کی اور دیگر ممالک کے مختلف اداروں کے سربراہان سے ملاقاتیں کی ۔ اتوار کو بیجنگ میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ون بیلٹ ون روڈ کنیکٹ ٹویٹی تھیم سیشن میں شرکت کی ۔
برطانیہ اور ہنگری کے وزراء خزانہ بھی سیشن میں شریک تھے ۔ اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈر سے ایم ڈی آئی ایم ایف ، صدر عالمی بینک ، سعودی وزیرخزانہ اور اے آئی آئی بی کے صدر کی ملاقاتیں ہوئیں۔