|

وقتِ اشاعت :   May 16 – 2017

سوراب: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء ایم این اے مولانامحمدخان شیرانی نے کہاہے کہ جے یوآئی کسی قسم کی مسلح سیاست پریقین نہیں رکھتی۔

دہشت گردی کے حالیہ کے تناظرمیں اگرارباب اقتدارمیں سنجیدہ ہیں توگزشتہ چاردہائیوں سے جن بااختیارقوتوں کی سرپرستی میں مسلح سیاست کوپروان چڑھایاگیاان کوکٹہرے میں کھڑاکیاجائے ۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے مدرسہ دارلعلوم محمدیہ سوراب میں میڈیاکے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا،سوراب پہنچنے پرمولانامحمدخان شیرانی ایک وفدکے ہمراہ جے یوآئی سوراب سٹی کے جنرل سیکریٹری حاجی دہنی بخش کے انتقال اورعالیزئی گدرمیں سانحہ مستونگ میں شہیدطالب علم حافظ محمودکے گھرجاکرفاتحہ خوانی اورلواحقین سے تعزیت کی ۔

وفدمیں سینیٹرحافظ حمداللہ سابق صوبائی وزیرصحت حاجی عین اللہ شمس سابق صوبائی وزیرحاجی محمدنوازسابق سینیٹرڈاکٹرمحمداسماعیل بلیدی سابق سینیٹرعزیزساتکزئی شامل تھے ۔

بعدازاں ایم این اے مولانامحمدخان شیرانی اور وفدکے اعزازمیں مدرسہ دارلعلوم محمدیہ بالینہ رودینی سوراب میں مولانااللہ بخش ساسولی کی جانب سے عصرانہ دیاگیا ۔

جس میں جے یوآئی کے مقامی رہنماء مفتی شفیق احمدلہڑی مولوی عبدالصمدلانگومولوی محمدسعیدعمرانی قاری شیراحمدحافظ محموداور دیگر موجودتھے ۔

اس موقع پرپریس کلب سوراب کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانامحمدخان شیرانی کاکہناتھاکہ جمعیت علماء اسلام کسی قسم کی مسلح سیاست پریقین نہیں رکھتی دہشت گردی کے حالیہ لہرہمارے ناکام پالیسیوں کانتیجہ ہے ۔

ان کاسدباب تب ممکن ہے کہ گزشتہ چاردہائیوں سے جن بااختیارقوتوں کی سرپرستی میں مسلح سیاست کوپروان چڑھایاگیاان کوبھی کٹہرے میں کھڑاکیاجائے ۔

سینیٹرحافظ حمداللہ نے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ دنیامیں جتنی بھی خونریزی ہورہی ہے اس کے زمہ دارپانچ ویٹوممالک ہیں۔

موجودہ حالات میں دانشمندی اورتدبرسے کام لینے کی ضرورت ہے جے یوآئی کے کارکنان اشتعال انگیزی اورکسی بھی نام سے ہونے والی جنگ سے دوررہیں یہی بصیرت کاتقاضاہے تاکہ بیرونی سامراجی قوتوں کے عزائم اورسازشوں کوناکام بنایاجاسکے ۔