|

وقتِ اشاعت :   May 17 – 2017

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے مستونگ خودکش بم دھماکے اور گوادر میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے محنت کشوں کی شہادت کے المناک واقعہ کی تحقیقات کے لیے علیحدہ علیحدہ جے آئی ٹی کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم دہشت گردی کے ان واقعات کی تہہ تک پہنچ کر ان میں ملوث عناصر کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔

خود کو طالبان کہنے والے اور نام نہاد آزادی پسند درحقیقت شرپسند اور دہشت گرد ہیں جن کے ہاتھ بے گناہوں کے خون سے آلودہ ہیں، ان کا آخری حد تک پیچھا کیا جائیگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کی عیادت کے موقع پر ان سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی، صوبائی مشیر محمد خان لہڑی، رکن صوبائی اسمبلی میر عاصم کرد گیلو اور حکومت بلوچستان کے ترجمان انوار الحق کاکڑ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وزیراعلیٰ چین کے دورے سے کوئٹہ پہنچنے کے فوراً بعد ہسپتال گئے، جہاں انہوں نے مولانا عبدالغفور حیدری سے ملاقات کی اور ان کی عیادت کرتے ہوئے خیریت دریافت کی، وزیراعلیٰ نے واقعہ میں ہونے والی شہادتوں پر دلی رنج و غم کا اظہار کیا جبکہ مولانا عبدالغفور حیدری کے محفوظ رہنے پر خدا کا شکر ادا کیا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ناتو ہماری آنکھیں پہلے بند تھی اور نا ہی ہم کبوتر کی مانند آنکھیں بند کر کے بیٹھیں گے، پہلے بھی دہشت گردوں کا بھرپورمقابلہ کیا اور آئندہ بھی انہیں چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے، اگر وہ سمجھتے ہیں کہ علماء کرام ،بے گناہ اور غریب لوگوں کو مار کر آرام سے بیٹھیں گے تو یہ ان کی بھول ہے،انہیں ہر گز معاف نہیں کیا جائیگا۔

اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ سی پیک پر دباؤ ڈالنے کے لیے دشمن تمام حربے اور منفی ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے، تاہم قومی یکجہتی کے ساتھ ان کے مزموم عزائم کو ناکام بنایا جا سکتا ہے، مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ موجودہ حالات میں قومی یکجہتی کا فقدان انتشار کا باعث ہے اور دشمن کو ناپاک عزائم کی تکمیل کا موقع مل رہا ہے۔

انہوں نے سیاسی و دینی جماعتوں کے درمیان ہم آہنگی اور یکجہتی کو ناگزیر قرار دیا، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے وزیراعلیٰ بلوچستان کی آمد اور ان کی جانب سے نیک خواہشات کے اظہار پر ان کا شکریہ ادا کیا۔