|

وقتِ اشاعت :   May 17 – 2017

 اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں گاڑی نہ روکنے پر ٹریفک پولیس اہلکاروں نے ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

 اسلام آباد پولیس نے فیض آباد کے قریب ایک ٹیکسی ڈرائیور کو رکنے کا اشارہ کیا لیکن وہ نہ رکا جس پر 3 پولیس اہلکاروں نے اس کا پیچھا کیا اور اسے روک کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس تشدد کا نشانہ بننے والے ٹیکسی ڈرائیور کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی سے کچھ بھی نہیں ہوگا کیونکہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو گی۔

ایس ایس پی ٹریفک ملک مطلوب کا ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس اہلکاروں نے ڈرائیور کو روکا تو اس کے گاڑی کے کاغذات نہیں تھے جب کہ گاڑی کے اوپر وزنی سامان بھی موجود تھا جس کی ہائی وے پر اجازت نہیں ہے لیکن ڈرائیور کے پاس اس حوالے سے بھی کوئی دستاویز موجود نہیں تھی جس پر پولیس اہلکاروں نے اسے گاڑی تھانے لے جانے کا کہا لیکن گاڑی کے ڈرائیور نے انکار کردیا اور گاڑی سڑک پر کھڑی کر کے خود باہر سڑک پر بیٹھ گیا جو پولیس اہلکاروں کے ساتھ جھگڑے کی وجہ بنا۔

ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد دو پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے اور واقعہ میں ملوث تین اہلکاروں کے خلاف باقاعدہ انکوائری بھی شروع کر دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے ادارے میں اس قسم کی کالی بھیڑیں ہیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، پولیس اہلکاروں کے خلاف ایسی محکمانہ کارروائی کریں گے جو دوسروں کے لئے مثال ہو گا۔