کوئٹہ: جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ پاک ایران اور پاک افغان سرحد پر کشیدگی کا فائدہ امریکہ اور بھارت اٹھارہے ہیں ،تینوں برادر مسلم ہمسائیہ ممالک ملکر تلخیوں کو ختم ختم کریں۔
پانامہ کیس پر عدالت کو واضح اور دو ٹوک مؤقف اختیار کرنا ہوگا، آئندہ انتخابات میں تمام مذہبی جماعتیں ملکر حصہ لیں ۔یہ بات انہوں نے دورہ کوئٹہ کے موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی دفتر میں رکن قومی اسمبلی میاں محمد اسلم، صوبائی امیر عبدالحق ہاشمی، زاہد اختر بلوچ اور دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
لیاقت بلوچ نے مستونگ میں ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری اور گودار میں دس مزدوروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں امن لوٹ رہا ہے یہی وجہ ہے کہ بعض عناصر امن کی راہ میں دہشت گردی کے ذریعے رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ مستونگ اور گودار کے واقعات اس وقت رونماہوئے جب وزیراعظم پاکستان اور چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ چین میں بین الاقومی کانفرس میں شریک تھے۔
حملے کامقصد نفرنس کو سبوتاژکر نا تھالیکن امریکہ اور بھارت اپنے عزائم میں ناکام ہوئے اورتنہا رہ گئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک چین دوستی دشمنوں کیلئے ناقابل برداشت ہے۔
سی پیک کے منصوبوں میں بلوچستان اور گودار کے عوام کا حق ہے یہاں کے عوام کے حقوق کا ہر صورت تحفظ ہونا چایئے ۔ سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کرپشن کے تنگ آگئے ہیں ۔اس لیے پانامہ کیس پر عدالت کو واضح اور دو ٹوک موقف اختیار کرنا ہوگا ۔
پانامہ لیکس ، دبئی پراپرٹی لیکس اور قرضے معاف کروانے والوں کا بلا امتیازاحتساب ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ مارشل لا اور فوجی حکومتیں مسائل کا حل نہیں بلکہ جمہوریت اور مضبوط پارلیمانی نظام اور آئین پاکستان مسائل اور کرپشن کا حل ہیں ۔
لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ ملک میں انتخابات کو مال اور دولت کا کھیل بنادیا گیا ہے ۔ زیادہ دولت والوں نے سیاسی وفاداریاں بدل کرپارلیمانی نظام کو یرغمال بنارکھا ہے اس لیے تمام مذہبی جماعتیں ملکر آئندہ انتخابات میں حصہ لیں اور ایسی قوتوں کا مقابلہ کریں۔
مذہبی جماعتیں ہی عوام کے مسائل حل اور عوام کو کرپٹ سیاستدانوں سے نجات دلا سکتی ہیں ۔پاناما لیکس میں کوئی بھی ملا ملوث نہیں، پاناما اور دبئی پراپرٹی لیکس میں سیکولرقوتیں ملوث ہیں جو عوام کو کئی سالوں سے دھوکا دے رہی ہیں ۔
جماعت اسلامی ہمیشہ اپنی اصولی سیاسی جدوجہد جاری رکھے گی ۔جماعت اسلامی کے رہنماء کا کہنا تھا کہ افغانستان اور ایران بارڈر پر کشیدگی کا فائدہ صرف بھارت اور امریکہ کو رہا ہے۔
اس صورتحال میں پاکستان ، ایران اور افغانستان ملکر تلخیوں کو ختم کرسکتے ہیں ۔ افغانستان میں داعش کے اڈوں پر مدر آف بم گرائے گئے لیکن داعش کے اڈے اور ہیڈکوارٹر افغانستان میں نہیں بلکہ امریکہ میں ہے ۔
خطے میں قیام امن کیلئے پاکستان ایران اور افغانستان کو ملکر کام کرنا چاہیے ،لیاقت بلوچ
وقتِ اشاعت : May 18 – 2017