|

وقتِ اشاعت :   May 18 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان سروس ٹربیونل آئی جی جیل خانہ جات بلوچستان ممتاز بلوچ کے تبادلے سے متعلق کیس پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ ممتاز بلوچ نے محکمے کے بھرتیوں کے معاملے پر خود کو عہدے سے ہٹائے جانے کے محکمہ داخلہ بلوچستان کے حکم نامے کو سروس ٹربیونل میں چیلنج کیا تھاجس پر ٹربیونل نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے انہیں17مئی تک عہدے پر کام کرنے کی اجازت دی تھی۔

حکم امتناع کے خلاف محکمہ داخلہ بلوچستان نے نظر ثانی کی درخواست دائر کی ۔ بدھ کو شیر شاہ کاسی، صفدر حسین اور مقبول بلوچ پر مشتمل ٹربیونل نے کیس کی سماعت کی ۔سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان امان اللہ کنرانی اور آئی جی جیل خانہ جات کے وکیل ایاز ظہور ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے۔ٹربیونل نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

یاد رہے کہ محکمہ جیل میں بھرتیوں کے معاملے پر وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی اور جیل خانہ جات کی خاتون انسپکٹر جنرل ممتاز بلوچ میں ذرائع ابلاغ پر لفظوں کی جنگ جاری ہے۔گزشتہ روز سرفراز بگٹی نے بلوچستان اسمبلی میں قسم کھا کر کہا کہ آئی جی جیل خانہ جات نے پیسے لیکر محکمے میں لوگوں کو بھرتی کرایا ۔

جس پر آئی جی جیل خانہ جات نے کہا کہ سرفراز بگٹی اپنے من پسند لوگوں کو بھرتی کرانا چاہتا تھا ۔ انکار پر وہ غصے میں ہیں اور انتقامی کارروائی کا نشانہ بنارہے ہیں۔ انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ سرفراز بگٹی کے پی اے نے لوگوں سے نوکریاں دلانے کیلئے پیسے لئے ۔