|

وقتِ اشاعت :   May 20 – 2017

اسلام آباد: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف اور ان کی حکومت کا ایجنڈہ ملک و قوم کو عملی اقدامات کے ذریعہ ترقی یافتہ اور خوشحال بنانا ہے جس پر کامیابی سے عملدرآمد کیا جا رہا ہے، عوام ترقی چاہتے ہیں قوم نے احتجاج اور دھرنوں کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیرصدارت منعقدہ قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے بعد اپنے ایک بیان میں کیا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف تمام صوبوں کو یکساں اہمیت دیتے ہیں تاہم بلوچستان کی پسماندگی کا خاتمہ ان کی اولین ترجیح ہے، جس کی وجہ سے ان کا رویہ بلوچستان کے ساتھ زیادہ مشفقانہ ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے این ای سی اجلاس میں کوئٹہ رنگ روڈ، صوبے میں ڈیمز کی تعمیر، کوئٹہ سٹی پیکج کے 5ارب روپے کا اجراء، خضدار انڈسٹریل اسٹیٹ کی بہتری، صوبے میں بجلی کی ترسیل کے نظام کی اپ گریڈیشن، گوادر میں ڈی سیلینیشن پلانٹ کی تنصیب اور سنی میں گرڈ اسٹیشن کے قیام کے منصوبوں کو آئندہ مالی سال کے وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کی تجویز پیش کی ۔

جس پر وزیراعظم نے پلاننگ ڈویژن کو ہدایات جاری کر دی ہیں ، وزیراعلیٰ نے کہا کہ مالی سال 2016-17 کے دوران جی ڈی پی 4.5 کی گروتھ صرف ملکی معیشت میں بہتری نہیں بلکہ مجموعی طور پر بہتر حکومتی کارکردگی کا ثبوت ہے کیونکہ معاشی ترقی کے پیچھے کئی عوامل کار فرما ہوتے ہیں جس میں امن و امان کی بہتری اور توانائی کی ضروریات کو پورا کرنا سرفہرست ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم کے وژن اور قیادت میں حکومت کی شب و روز محنت اور بہتر حکمت عملی سے ملک کی معیشت تمام شعبوں میں بہتری کی جانب گامزن ہے۔

جس کی وجہ سے نہ صرف عام آدمی کا اعتماد بڑھ رہا ہے بلکہ بین الاقوامی ادارے حکومتی اقدامات کو سرہا رہے ہیں اور آج پاکستان امن و ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے۔

وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اس وقت وزیراعظم کے صوبوں کو ساتھ لیکر چلنے کے ویژن کی وجہ سے وفاقی اور صوبوں میں بہتر ہم آہنگی موجود ہے، انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے بعد وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی وزیر ڈاکٹر احسن اقبال نے وزراء اعلیٰ سے علیحدہ ملاقات کی اور صوبوں کی ترقیاتی ضروریات پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے ملاقات کے دوران وفاقی وزیر سے کہا کہ اگر وفاق بلوچستان کی ترقیاتی ضروریات کو پورا کردیتا ہے تو بلوچستان اپنے پاؤں پر کھڑا ہو کر ملک کو خودانحصاری کی راہ پر گامزن کرنے کے قابل ہو سکتا ہے۔

کیونکہ اپنے بڑے رقبے کی طرح بلوچستان بہترین قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور ملک کی معیشت اور دیگر امور میں اہم کردار ادا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ وفاقی وزیر اور دیگر وزراء اعلیٰ نے ان کے اس موقف سے مکمل اتفاق کیا۔

وفاقی وزیرنے وفاقی حکومت کی جانب سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کیچ میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے غریب اور بے گناہ محنت کشوں کو شہید کئے جانے کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایک انتہائی بزدلانہ کاروائی اور مکروہ فعل قراردیاہے۔

وزیراعلیٰ نے دہشتگردی کے واقعہ میں ہونے والی شہادتوں پر دلی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہتے لوگوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے کی دنیا کا کوئی مذہب اور معاشرہ اجازت نہیں دیتا واقعہ میں ملوث عناصر کا کوئی دین مذہب اور قوم قبیلہ نہیں ہے صرف اور صرف چند ٹکوں کیلئے اپنے آقاؤں کے اشارے پر قتل و غارت گری کررہے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ نہ تو ان عناصر اور نہ ہی ان کے سرپرستوں کو معاف کیا جائے گا ان کا عبرناک انجام اب بہت دور نہیں ہے اگر وہ اتنے ہی بہادر ہیں تو ان سے مقابلہ کریں جن کے ہاتھوں میں بندوق ہے لیکن ان میں اتنی جرات نہیں ہے کہ وہ سامنے آکر ہماری فورسز کا سامنا کرسکیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ بے گناہ مزدوروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں سی پیک اور صوبے میں جاری ترقیاتی عمل کو سبوتاژ کرنے کی سازش کا حصہ ہیں کیونکہ پاکستان کے دشمن نہیں چاہتے کہ ملک اور صوبہ ترقی کرے اور یہاں کے لوگ خوشحال ہوں اور دشمنوں نے صوبے کے چند بے ضمیر لوگوں کا سوداکررکھا ہے جنہیں دہشتگردی کیلئے استعمال کیا جارہا ہے ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ نہ تو عوام اور حکومت ان عناصر کو ان کے مذموم مقاصد میں کامیاب ہونے دیں گے اور نہ ہی ان سے مرعوب ہوں گے۔ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزدوروں کی شہادت کے واقعات میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے شہداء کے خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی کی دعا کی ہے۔